ایم کیو ایم والے بھاگ گئے، کچھ کیا ہوتا تو بائیکاٹ نہ کرتے، حافظ نعیم الرحمن
شیئر کریں
کراچی میں اتوارکوہونے والے بلدیاتی انتخابات میں جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد کے ایلیمنٹری گورنمنٹ گرلز اسکول میں قائم پولنگ اسٹیشن میں ووٹ کاسٹ کیا ہے۔اس موقع پر پولنگ اسٹیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ایم کیو ایم والے بھاگ گئے، انہوں نے مہاجروں کے لیے کچھ کیا ہوتا تو بائیکاٹ نہ کرتے۔ ایم کیوایم اور پیپلزپارٹی نے براہ راست انتخابات کی مخالفت کی، ان کی ملی بھگت سے حلقہ بندیاں ہوئیں، میئرکے براہ راست انتخابات ہوتے تو یہ سب نہ ہوتا۔انہوں نے کہاکہ ایم کیوایم نے کراچی کے مینڈیٹ کی سودے بازی کی، ان میں جان ہوتی تو بائیکاٹ نہ کرتے۔ جماعت اسلامی کو بھی حلقہ بندیوں پر شدید تحفظات ہیں، ایم کیوایم کی پوری کوشش تھی بلدیاتی انتخابات نہ ہوں۔ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے الیکشن سے راہِ فرار اختیار کی ہے ، ان میں جان ہوتی تو بائیکاٹ نہ کرتے۔انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی کے تعاقب کے بعد ایم کیوایم نے میدان چھوڑ دیا، پورے شہر میں انتخابات پرامن طریقے سے جاری ہیں، مجموعی طور پرامن وامان کی صورتحال بہتر ہے۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ امن و امان کی صورتحال بہتر ہے، قانون نافذ کرنے والوں کو سراہتا ہوں، بعض مقامات پر سازش کے تحت کیمپوں کو جلایا گیا، عوام کیمپ جلانے والوں کو پولنگ کے ذریعے بھرپور جواب دے رہے ہیں۔امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ پرائیویٹ گارڈز رکھ کر مرضی کے نتائج حاصل کرنے کی کوشش ہورہی ہے، رات ڈیڑھ بجے تک کوشش کی گئی انتخابات نہ ہوں، کراچی دشمن عناصر بے نقاب ہورہے ہیں، عوام میں خوف وہراس پھیلانے کی کوشش کی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ رینجرز، فوج ودیگر ادارے ایکشن لیں، کوئیک رسپانس فورس کو پولنگ اسٹیشنز کے باہر موجود ہوناچاہیے، معلوم دہشتگردوں کو فوری طور پر فکس کرنے کی ضرورت ہے، رینجرز اور فوج کی پٹرولنگ میں اضافہ کیا جائے۔حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ پولنگ عملہ وقت پر نہ پہنچنے کی اطلاعات ہیں، بہت سے پولنگ اسٹیشنز پر پولنگ کا عمل شروع نہیں ہوسکا۔ ڈھائی سال کی کشمکش کے بعد یہ بلدیاتی انتخابات ہو رہے ہیں، جہاں پولنگ وقت پر شروع نہ ہوسکی وہاں پولنگ کا وقت بڑھایا جائے۔امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ کراچی کے عوام جماعت اسلامی کو منتخب کرینگے، جماعت اسلامی بڑے مارجن سے جیتے گی، بلدیاتی انتخابات کیلئے سب گھروں سے نکلیں۔