میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
بھارت میں مسلمانوں کے گھر جلائے جانے لگے،مسجد پر حملہ

بھارت میں مسلمانوں کے گھر جلائے جانے لگے،مسجد پر حملہ

ویب ڈیسک
بدھ, ۱۵ جنوری ۲۰۲۰

شیئر کریں

بھارت میں شہریت ترمیمی قانون کیخلاف ظلم و جبر کے باوجود شہر شہر مظاہرے تھم نہ سکے۔بھارت کے صوبہ تلنگانہ کے ضلع عادل آباد کے شہر بھینسہ میں حالات انتہائی کشیدہ ہو گئے۔میڈیارپورٹس کے مطابق عادل آباد کے مسلم اقلیتی علاقہ میں قتل و خون کا بازار گرم ہوگیا۔علاقے میں مسلمان کسی اجتماع میں شریک تھے کہ ہندو انتہا پسندوں نے موقع کا فائدہ اٹھا کر مسجد پر دھاوا بول دیا۔ مسجد پرپتھرائو کیا اورموذن کو تشدد کا نشانہ بنایا۔اور مسلمانوں کے گھروں کو جلا دیاگیاجس میں تقریباً 35 گھروں کے جلنے کی خبر آئی ہے۔پورا شہر فوجی چھاونی میں تبدیل ہو چکا ہے۔انٹرنیٹ سروس معطل ہو چکی ہے۔دوسری جانب بھارتی ریاست مغربی بنگال میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سربراہ نے نئے شہریت قانون پر احتجاجی مظاہرے کرنے والوں کو گولی مارنے اور جیل میں ڈالنے کی دھمکی دے دی۔بھارتی ٹی وی کے مطابق بھارتی پارلیمنٹ کے رکن اور بی جے پی مغربی بنگال کے صدر دلیپ گھوش نے یہ بات پارٹی اراکین سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔کابینہ کے یونین منسٹر بابل سوپریو نے ان کے اس بیان سے کنارہ کشی اختیار کرتے ہوئے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اسے غیر ذمہ دارانہ قرار دیا۔دلیپ گھوش کا کہنا تھا کہ آسام، اتر پردیش، کرناٹکا میں دیکھیں، ہماری حکومت نے ان پر ایسے گولیاں چلائی ہیں جیسے کتوں کو مارا جاتا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں