میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
کرپشن بے نقاب کرنے کا انجام، ڈریپ کا ایماندارڈپٹی ڈائریکٹر ملازمت سے فارغ

کرپشن بے نقاب کرنے کا انجام، ڈریپ کا ایماندارڈپٹی ڈائریکٹر ملازمت سے فارغ

ویب ڈیسک
بدھ, ۱۵ جنوری ۲۰۲۰

شیئر کریں

وفاقی وزارت برائے نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشن اینڈ کوآرڈینیشن کی انوکھی منطق، ادویات کی قیمتوں کے معاملے میں ہونے والی کرپشن میں ملوث کرداروں کے خلاف کاروائی کرنے کی بجائے ڈریپ اور ادویات ساز کمپنیوں کے گٹھ جوڑ کو بے نقاب کرنے والیے ڈریپ کے ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر عبید علی کو ہی ملازمت سے فارغ کردیا،ملازمت سے فارغ ہونے والے ڈریپ افسر نے ہی ادویات سازی میں استعمال ہونے والے خام مال کی قیمتوں میں جعلی اضافہ اور ادویات ساز کمپنیوں کے ادویات کی قیمتوں میں اضافے کے جواز کو غلط ثابت کیا تھا۔جرات تحقیقاتی سیل کو دستیاب باوثوق معلومات کے مطابق ڈریپ کے ایماندار ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر عبید علی کو ملازمت سے فارغ کرانے میں ڈریپ میں موجود کالی بھیڑوں کے ساتھ ساتھ ادویات ساز مافیا کا ہاتھ ہے یہی وجہ ہے کہ ڈاکٹر عبید علی کو ملازمت سے فارغ کرنے سے پہلے اسے ایک برس تک او ایس ڈی بناکر رکھا گیا تاکہ انھیں مافیا کے سامنے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کیا جاسکیجس میں کامیابی نہ ملنے پر بالاخر انھیں ملازمت سے ہی بر خاست کرادیا گیا۔ ذرائع کے مطابق ڈریپ کے ڈپٹی ڈائر یکٹر ڈاکٹر عبید علی کو فارغ کرنے کے لیے متعلقہ وزارت سے 10 جنوری 2020کو جاری ہونے والے نوٹیفیکشن میں پانچ نکات اٹھائے گئے ہیں جن کے جواب ڈاکٹر عبید علی کی جانب سے دیئے جاچکے تھے جسے نظر انداز کرکے متعلقہ وزارت کو گمراہ کیا گیا۔اس ضمن میں ڈرگ لاء رفورم کے صدر نور مہر نے وزیر اعظم عمران خان سے ڑریپ کے ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر عبید علی کی ملازمت سے بر طرفی کا نوٹس لینے اور ڈریپ میں ہونے والی کرپشن کی تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں