میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
نجی کمپنیوں کے مفادات میں ریجنل ڈرگ انسپکٹر کے سرکاری منصب کا استعمال

نجی کمپنیوں کے مفادات میں ریجنل ڈرگ انسپکٹر کے سرکاری منصب کا استعمال

ویب ڈیسک
منگل, ۱۵ جنوری ۲۰۱۹

شیئر کریں

(رپورٹ : باسط علی ) ایک پُرانی کہاوت ہے کہ ’ ڈائن بھی سات گھر چھوڑ دیتی ہے‘ لیکن’’ بریف کیس کھلاڑی ‘‘کی دستبرد سے تو اس کی اپنی ہی برادری کے لوگ (فارماسسٹ) بھی محفوظ نہیں رہے۔ ایک طرف اس نے جناح یونیورسٹی برائے خواتین اور دیگر جامعات کے شعبۂ فارمیسی کی طالبات کے حق پر ڈاکہ ڈالتے ہوئے ان کی ڈگریاں لائسنس کے اجرا ء میں استعمال کیں، تو دوسری جانب فارماسسٹ کے حقو ق کے لیے بننے والی ’پاکستان فارماسسٹ ایسوسی ایشن‘ سندھ پر قابض ہونے کے لیے اپنے تمام تر ’وسائل ‘ استعمال کیے۔ عدنان رضوی فروری 2018 میں پاکستان فارماسسٹ ایسوسی ایشن، سینٹر کے لیے اگلے دو سال کے لیے نائب صدر منتخب ہوا۔ اسی عہدے پر برقرار رہتے ہوئے اُس نے 13مئی 2018کو پاکستان فارماسسٹ ایسوسی ایشن سندھ کے لیے ’یونائیٹڈ فارماسسٹ الائنس‘ کے پینل سے صدر کے عہدے پر انتخابات میں حصہ لیا، اس عہدے پر جیت کو یقینی بنانے کے لیے عدنان رضوی نے مختلف ادویہ ساز کمپنیوں، جامعات کے شعبہ فارمیسی سے ڈرا دھمکا کر رکنیت سازی کے فارم حاصل کیے ، جن کی فیس بھی اس سرکاری ملازم نے اپنی ’محدود ‘ آمدنی سے ادا کی۔


بریف کیس کھلاڑی نے ’پاکستان فارماسسٹ ایسوسی ایشن‘ سندھ پر قابض ہونے کے لیے اپنے تمام تر ’وسائل ‘ استعمال کیے، جعلی و غیر معیاری ادویات کے فروخت و تیار کنندگان کی سرپرستی بھی کی


عدنان رضوی نے شہر قائد میں نئی کھلنے والی فارمیسی Dvago کی مرکزی برانچ پر چھاپہ مارا اور وہاں موجود فارماسسٹ مسعود احمد کو اپنے پینل سے الیکشن میں حصہ لینے کے لیے بلیک میل کیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ’’بریف کیس کھلاڑی ‘‘نے مسعود احمد کو اپنے پینل ’ یونائیٹڈ فارماسسٹ الائنس‘ کے پلیٹ فارم سے الیکشن لڑنے اور دیگر فارماسسٹ سے ووٹ دلوانے کے لیے دباؤ ڈالا اور ایسا نہ کرنے کی صورت میں اسٹور سیل کرنے اور اس کے خلاف کیس ڈرگ کورٹ میں بھیجنے کی دھمکی دی۔ مذکورہ فارماسسٹ نے عدنان رضوی کے دباؤ میں آتے ہوئے انتخابات میں حصہ لیا اور اپنے جاننے والے فارماسسٹ کی منت سماجت کرکے ان سے ووٹ بھی مانگے لیکن ’پاکستان فارماسسٹ ایسوسی ایشن‘ سندھ کے انتخابات میں ’یونائیٹڈ فارماسسٹ الائنس‘ بُری طرح شکست سے دوچار ہوا۔ بدترین شکست کے بعد بریف کیس کھلاڑی نے ’یونائیٹڈ فارماسسٹ الائنس‘ کو ایک نئی ایسو سی ایشن ‘ یونائیٹڈ فارماسسٹ ایسوسی ایشن‘ میں تبدیل کردیا ۔ عدنان رضوی نے اپے سرکاری عہدے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فارماسسٹ کے حقوق کے لیے کام کرنے والی اس نام نہاد ایسوسی ایشن کا پہلا پرگروام 21جولائی 2018کو بانی پاکستان کے نام پر بننے والی جناح یونیورسٹی برائے خواتین میں منعقد کیا ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ خواتین کے لیے مخصوص اس جامعہ میں ہونے والی اس مخلوط محفل کے لیے بریف کیس کھلاڑی نے انتظامیہ کو بلیک میل کیا تھا۔


نوکری سرکار کی، کام سرمایہ دار کا
ڈسٹرکٹ کورنگی کے علاقے شاہ فیصل کالونی نمبر5میں رہنے والے بریف کیس کھلاڑی نے اپنے کیرئیر کا آغاز کثیر القومی ادویہ ساز ادارے الائی للی پاکستان سے کیا۔ متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے عدنان رضوی کے لیے پیسے کا حصول اولین ترجیح تھی، اسی کو مدنظر رکھتے ہوئے اس نے ڈرگ انسپکٹر بننے کو ترجیح دی۔ ڈرگ انسپکٹر بننے کے بعد پیسوں کی ریل پیل نے اس کی ہوس کو مزید بڑھا دیا۔ پانچ ہندسوں میں تنخواہ وصول کرنے والے عدنان رضوی کے پاس اب دولت کا شمار نہیں۔ ہر کمپنی، ہر ادارے سے اس کا ماہانہ ، ششماہی اور سالانہ بندھا ہوا ہے۔ اس کی ہوس صرف یہی تک محدود نہیں ہے، بلکہ وہ کراچی میں جدید انداز میں کُھلنے والی فارمیسی Dvago کوکنسلٹینسی بھی فراہم کر رہا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ Dvago فارمیسی کے مالکان خود تو بیرون ملک مقیم ہیں اور عدنان رضوی سرکاری ملازم ہونے کے باوجود Dvago فارمیسی میں بطور کنٹری ہیڈ چھ ہندسوں والی تنخواہ کے عوض کام کررہا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر سیکریٹری صحت غیر جانب داری سے اس بات کی تحقیق کروائیں تو سچ سامنے آجائے گا۔ ریجنل ڈرگ انسپکٹر کا ایک فارمیسی میں ملازم کی حیثیت سے کام کرنا سرکاری ملازمت کے قواعد کی سنگین خلاف ورزی ہے، یہ معاملہ ایسا ہی ہے جیسے بلی کو دودھ کی رکھوالی دے دی جائے۔


سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات پر گزشتہ سال مارچ میں وفاقی حکام نے جعلی، غیر معیاری اور درآمدی ادویات کے خلاف کارروائی کے لیے ایک نیشنل ٹاسک فورس تشکیل دی ۔ سندھ میں اس ٹاسک فورس کا فوکل پرسن سندھ کے ایک انتہائی ’ایمان دار‘ ڈرگ انسپکٹر سید عدنان رضوی کو بنایا گیا۔ دوسرے لفظوں میں یوں سمجھ لیں کہ بلی کو دودھ کی رکھوالی دے دی گئی۔ عدنان رضوی کی ہدایات پر صوبے بھر میں میڈیکل اسٹورز، تقسیم کنندگان، فروخت کنندگان اور جعلی ادویات بنانے والی کمپنیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز کیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ٹاسک فورس کی بدولت ہی اس کے لیے پیسا کمانے کے نئے راستے استوار ہوئے۔ عدنان رضوی نے 31 مارچ 2018ء کو ڈاکٹرز ڈیری فیڈز کے بانی ڈاکٹر عباس مرچنٹ مرحوم کی بیوہ نازنین مرچنٹ کی کمپنی میسرز نازنین مختار اینڈ کو، پلاٹ نمبر203۔A روڈ، کیپیٹل کالونی لانڈھی پر چھاپہ مارا۔ اس چھاپہ مار کارروائی میں بریف کیس کھلاڑی کے ساتھ، دیگر ڈرگ انسپکٹرزعلاوہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے افسران بھی شامل تھے۔ اس کارروائی کے بعد میسرز نازنین اینڈ کو سے بڑی تعداد میں ممنوعہ انجکشن اور خام اینٹی بائیوٹک ادویات برآمد کی گئیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس کارروائی کے بعد عدنان رضوی کی نازنین مرچنٹ کے بھائی قاسم بادامی سے ’دوستی‘ کا آغاز ہوا اور اسی دوستی کا حق ادا کرتے ہوئے بریف کیس کھلاڑی نے نازنین مختار اینڈ کو اور ان کی دیگر کمپنیوں کو من مانی قیمت پر من چاہی ادویات فروخت کرنے کی اجازت دے دی۔ صرف یہی نہیں بلکہ اس ٹاسک فورس کے صوبائی سربراہ کی حیثیت سے عدنان رضوی نے زیادہ تر صرف شہر کراچی میں جعلی اودیات بیچنے اور بنانے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا اور بریف کیس وصول کیے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ عدنان رضوی اپنے ماتحت ڈرگ انسپکٹرز کو کسی میڈیکل اسٹور کا لائسنس دیکھنے کی اجازت نہیں دیتا اور حکم عدولی کرنے والے ڈرگ انسپکٹرز کو اخبارات میں ان کے خلاف خبریں لگوانے کی دھمکیاں بھی دیتا ہے، کیونکہ پورے کراچی کے لائسنس یہی بناتا ہے، جس میں اس نے جعلی ڈگریاں لگائی ہوئی ہیں۔


عدنان رضوی نے سپریم کورٹ کے حکم پر جعلی، غیر معیاری اور درآمدی ادویات کے خلاف بننے والی نیشنل ٹاسک فورس کو پیسہ بنانے کے لیے استعمال کیا،ادویہ ساز اداروں کے خلاف کریک داؤن سے جیبیں بھریں


قلب حسن رضوی

عدنان رضوی نہ صرف جعلی اور غیر معیاری ادویات کی فروخت و تیار کنندگان کی حمایت کرتا ہے بلکہ ، اس کی سرپرستی میں کئی نجی اور فلاحی اسپتال جعلی انوائسنگ کی مدد سے نہ صرف مریضوں سے لوٹ مار کر رہے ہیں، بلکہ قومی خزانے کو بھی نقصان پہنچا رہے ہیں۔ فلاحی اسپتال کو کچھ جعلی کمپنیاں بل بنا کر دے دیتی ہیں جب کہ حقیقت میں ان کا کوئی وجود ہی نہیں ہوتا۔ ذرائع نے بتایا کہ چند ماہ قبل بچوں کے علاج کے لیے مشہور ایک اسپتال پر چھاپہ مار کارروائی کے نتیجے میں بڑی تعداد میں جعلی انوائس برآمد ہوئی تھی، جب کہ ایک اور بڑا اسپتال کراچی میں ادویات کی فروخت کے مرکز کچھی گلی سے چین سے درآمد ہونے والی سستی ادویات خرید کر انہیں اپنی پیکنگ میں ملٹی نیشنل کمپنیوں کی قیمت پر فروخت کر رہا ہے، مثال کے طور پر مریض سے پیسے کثیر القومی کمپنی جی ایس کی دوا پیناڈول کے لیے جاتے ہیں ، لیکن بوتل میں موجود شربت چائنا یا کسی غیر معیاری کمپنی کا بنا ہوا ہوتا ہے۔ اور یہ سب کام بریف کیس کھلاڑی کی سرپرستی میں زور و شور سے جاری ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ عدنان رضوی اپنے پیش رُو اور پاکستان فارمسسٹ ایسوسی ایشن کے سابق صدر اور ڈرگ انسپکٹر قلبِ حسین رضوی کے ساتھ مل کر ایسوسی ایشن کے نیشنل بینک اکاؤنٹ04077-5 میں بھی ملی بھگت کرکے 25لاکھ روپے کی رقم خُرد بُردکر چکا ہے۔ جعلی انوائسنگ اور بڑے اسپتالوں میں مریضوں کے ساتھ ہونے والی دھوکا دہی اور پاکستان فارماسسٹ ایسوسی ایشن کو استعمال کرتے ہوئے اپنی ہی برادری کو چونا لگانے کی تمام تر تفصیلات آئندہ اشاعت میں شامل کی جائیں گی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں