میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
محکمہ ماحولیات، عالمی اور ملکی ماحولیاتی ماہرین کا کراچی میں فضائی آلودگی پر عدم اعتماد

محکمہ ماحولیات، عالمی اور ملکی ماحولیاتی ماہرین کا کراچی میں فضائی آلودگی پر عدم اعتماد

ویب ڈیسک
بدھ, ۱۴ دسمبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

عالمی اور ملکی ماحولیاتی ماہرین کا کراچی میں فضائی آلودگی پر عدم اعتماد کا اظہار، وزیراعلیٰ سندھ کی ہدایت کے بعد سیپا افسران کی کارروائی، ملیر میں مولٹی فوم، الحاجفاء اور نسان فیکٹریوں کی ماحولیاتی کارکردگی غیر اطمینان نکلی۔ جرأت کی رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر ماحولیات شیری رحمان سے ایک غیر رسمی نشست میں عالمی اور ملکی ماہرین نے کراچی میں فضائی آلودگی کو کم کرنے کیلئے محکمہ ماحولیات سندھ اور سندھ انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی کے اقدامات کو ناکافی قرار دیا اور پاکستان کے سب سے بڑے شہر میں ماحولیاتی مسائل پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا،اعلیٰ سطحی ملاقات کے دوران ای پی اے، محکمہ ماحولیات اور سیپا کے افسران کراچی میں فضائی آلودگی، فضائی آلودگی پھیلانے والی صنعتوں کے خلاف کارروائی اور فضائی آلودگی کم کرنے کیلئے اقدامات کے ٹھوس اعداد و شمار پیش نہ کرسکے جس کے باعث اعلیٰ افسران کو عالمی اور ملکی ماحولیاتی ماہرین کو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا، جبکہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے رواں ہفتے کراچی میں موہن جو دڑو اور ماحولیاتی اثرات کے موضوع پر کانفرنس سے خطاب کیا، خطاب میں وزیراعلیٰ سندھ مراد شاہ نے کہا کہ کراچی سمیت سندھ بھر میں ماحولیاتی مسائل پر عالمی برادری کو سوچنا ہوگا، جس کے بعد سوشل میڈیا نے محکمہ ماحولیات سندھ اور سیپا کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اظہار کیا کہ حکومت سندھ کے ادارے ماحولیاتی مسائل پر اقدامات کرنے میں ناکام ہوگئے ہیں، تمام صورتحال کے بعد حکومت سندھ اور پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت نے سیپا افسران کو اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے، جس کے بعد سیپا ضلع ملیر کی مانیٹرنگ ٹیم نے پورٹ قاسم اتھارٹی میں واقع مختلف فیکٹریوں کا دورہ کیا اور ان کے ماحولیاتی امور کی جانچ پڑتال کی،ماسٹر انٹرپرائز پرائیویٹ لمیٹیڈ (مولٹی فوم)، الحاج فاء موٹرز پرائیویٹ لمیٹیڈ اور گندھارا نسان لمیٹڈ کے دورے کے دوران سیپا کی ٹیم نے دیکھا کہ ان کے بہت سے ماحولیاتی امور میں سندھ کے قانون برائے تحفظ ماحولیات 2014 کی متعلقہ شقوں اور اس کے ذیلی قواعد و ضوابط پر صحیح طرح سے عمل نہیں کیا جارہا،ٹیم نے خاص طور پر نوٹ کیا کہ گیسی اخراج، استعمال شدہ گندے پانی کی نکاسی اور صنعتی کچرے کے بندوبست کے ضمن میں مجوزہ محفوظ طریقوں پر ٹھیک سے عمل نہیں کیا جارہا ، سیپاٹیم نے موقع پر ہی تینوں فیکٹریوں کو ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے تمام پیداواری مراحل میں ماحولیاتی منیجمنٹ سسٹم پر عمل کریں اور فوری طور پر ہر قسم کی ماحولیاتی خلاف ورزی کا سد باب کریں،سیپا ٹیم کے دوروں پر مبنی مشاہدات کی بنیاد پر تینوں فیکٹریوں کی انتظامیہ کو سندھ کے قانون برائے تحفظ ماحول کی دفعہ 21 کی شق ایک کے تحت اپنی غیر اطمینان بخش ماحولیاتی کارکردگی کی صفائی میں کچھ کہنے کے لیے ذاتی شنوائی کا بھی موقع دیا جائے گا تاکہ وہ اپنی فیکٹریوں سے نکلنے والے دھویں، گندے پانی اور کچرے کے ماحول دوست بندوبست کی ضمانت دے سکیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں