نئے بلدیاتی قانون کابل آئین کے خلاف ہے،گورنرسندھ
شیئر کریں
گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ قومی اداروں کو غیر سیاسی کرنے، میرٹ کا نفاذ اور شفافیت کی حکومتی پالیسی کے ضمن میں بیوروکریٹس کو اپنی کارکردگی کو بہتر بنانے اور سیاسی وژن کو حقیقت میں بدلنے میں ٹریننگ بھرپور کردار ادا کرنے کا بہترین موقع فراہم کرتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے 32ویں مڈ کیئر مینجمنٹ کورس (ایم سی ایم سی) کے شرکاء سے گورنر ہائوس میںملاقات کے دوران کیا۔ مڈ کیئر مینجمنٹ کورس (ایم سی ایم سی) کے شرکاء کی قیادت ڈی جی، این آئی ایم ڈاکٹر ثمینہ تسلیم زہرہ نے کی۔ مڈ کیئر مینجمنٹ کورس کے شرکاء میں شریک افسران کا تعلق پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس (PAS)، فارن سروس، FIA، پولیس، آفس مینجمنٹ گروپ (OMG)، انفارمیشن گروپ، وزارت دفاع اور دیگر خدمات سے تھا۔ گورنر سندھ نے کہا کہ کورس مکمل کرنے والے افسران کو جدید تربیت، صلاحیت سازی، مثالی رویے اور وسیع النظری کے ساتھ ابھرتے ہوئے چیلنجز سے نمٹنے کی ضرورت ہے۔ گورنر سندھ نے اس کردار کی اہمیت پر زور دیا جو بیوروکریسی حکومت کی طرف سے وضع کردہ پالیسیوں، پروگراموں اور منصوبوں پر عملدرآمد کر ا سکتی ہے۔ گورنر سندھ نے اپنے خطاب میں ماضی میں وضع کردہ متضاد معاشی پالیسیوں، خراب معاشی نظم و ضبط اور مشکل فیصلے لینے کی قوت ارادی کی کمی کو موجودہ معاشی صورتحال میں اہم قرار دیا، جن کا آج حکومت کو سامنا ہے۔ انہوں نے مذید کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ کراچی کے عوام کو صاف پانی کی فراہمی، سیوریج، سالڈ ویسٹ مینجمنٹ، نالوں کی صفائی، اور ٹرانسپورٹ سمیت متعدد چیلنجز کا سامنا ہے جن کے حل کو ماضی میں نظر انداز کیا گیا۔ گورنر سندھ نے ایک سوال کے جواب میں سندھ لوکل گورنمنٹ (ترمیمی) بل 2021 میں قانونی خامیوں کی نشاندہی کی اور کہا کہ یہ بل آئین کے آرٹیکل 140-Aکے خلاف ہے۔ اسی طرح نہ تو اپوزیشن بنچوں پر موجود ایم پی ایز کو اعتماد میں لیا گیا اور نہ ہی بعد ازاں اٹھائے گئے اعتراضات کو بحیثیت مجموعی درست کیا گیا۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے ریگولرائزیشن آف کنسٹرکشن آرڈیننس 2021 میں مختلف خامیوں کی نشاندہی کی۔ انہوں نے کہا کہ گرین لائن بس ریپڈ ٹرانزٹ سسٹم (بی آر ٹی) کے افتتاح کے ساتھ ہی کراچی میں ٹرانسپورٹ کی بہتر خدمات کے لیے ایک اور سنگ میل عبور کیا گیا ہے۔