ہم بھی حکومت ہیں، جہاںغفلت ہوگی وہاںمداخلت کرینگے،چیف جسٹس
شیئر کریں
اسلام آباد(بیورورپورٹ)سپریم کورٹ نے کٹاس راج مندر کے تالاب سے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت کے دوران بیسٹ وے سیمنٹ فیکٹری کو کٹاس راج مندر کا تالاب ایک ہفتے میں پانی سے بھرنے کی ہدایت کرتے ہوئے عملدرآمد رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرانے کا حکم دیدیا ہے، جبکہ عدالت کی جانب سے بیسٹ وے سمینٹ فیکٹری کا غیر قانونی ٹربائن فوری طور پر بند کرنے کا حکم دیا ہے۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیے ہیں کہ ملک کے اداروں کو قابلیت نہیں سیاسی طور پر چلایا جا رہا ایک طرح سے ہم بھی حکومت ہیں جہاں انتظامی خلا ہو گا پُر کریں گے، مقامی سطح پر ماحول خراب ہوا تو علاقے میں موجود تمام فیکٹریاں بند کرا دیں گے۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت جنوری تک ملتوی کردی ہے۔ بدھ کے روز کٹاس راج مندر کے تالاب کے خشک ہونے سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی دوران سماعت عدالت نے بیسٹ وے سیمنٹ فیکٹری کے وکیل کے پیش نہ ہونے پر سخت برہمی کا اظہار کیا تو بیسٹ وے فیکٹری کے نمائندے کا کہنا تھا کہ ہم نے بابر ستار کو اس کیس میں وکیل مقرر کیا ہے، لیکن وہ پہنچ نہیں سکے اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ جہاں تک مجھے معلوم ہے بابر ستار کو سپریم کورٹ میں وکالت کا ابھی لائسنس جاری نہیں ہوا۔چیف جسٹس نے کہا کہ کیوں نہ اج بیسٹ وے کمپنی کا ٹیوب ویل کے ذریعے نکالے جانے والے پانی کا عمل بند کر دیں ڈی جی خان سیمنٹ فیکٹری کے وکیل بھی آج پیش ہوئے اب کورٹ کو روز روز وکیل کو بلانا پڑے گا، سلمان اکرم راجہ کیا کورٹ ہم چلائیں گے یا اپ احکامات دیںگے سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ کورٹ کا نوٹس کل موصول ہوا تو آج عدالت میں پیش ہوا ہوں۔ اس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اگر مقامی سطح پر ماحول خراب ہوا تو ساری فیکٹریاں بند کر ادیں گے، بعد ازاں سماعت جنوری تک ملتوی کردی گئی۔