سرکاری زمین پر ہاؤسنگ اسکیم، انتظامیہ خاموش تماشائی
شیئر کریں
(رپورٹ :علی نواز) سرکاری زمین پر ہاؤسنگ اسکیم، ضلع انتظامیہ و ایس بی سی اے نے کارروائی نہیں کی، ٹنڈو محمد خان روڈ پر ال ایمان ٹاؤن نامی اسکیم کا کام جاری، ڈائریکٹر پی اینڈ ڈی سی نے اسکیم کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے ڈپٹی کمشنر اور ایس بی سی کو کارروائی کیلئے دو ہفتے کا وقت دیتے ہوئے تحریری خط بھی لکھا، تفصیلات کے مطابق لطیف آباد میں ٹنڈو محمد خان روڈ پر سرکاری زمین پر غیرقانونی ہاؤسنگ اسکیم کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی ہے جبکہ زمین پر تعمیراتی کام تیزی سے جاری ہے ، 30 اکتوبر کو ادارہ ترقیات حیدرآباد کے شعبہ پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ نے ریجنل ڈائریکٹر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور ڈپٹی کمشنر حیدرآباد کو لیٹر جاری کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ال ایمان ٹاؤن ہاؤسنگ اسکیم کے نام پر ادارہ ترقیات سے کوئی این اور سی نہیں لی گئی اور اس اسکیم کی سوشل میڈیا پر غیرقانونی تشہیر کرکے بکنگ کی جا رہی ہے ، لیٹر کے مطابق معتدد نوٹس جاری کرنے کے باجود مالکان نے جواب نہیں دیا نہ ہی کوئی این او سی لی، متعدد نوٹس کے باجود غیرقانونی تعمیرات کے ساتھ پلاٹس کی بکنگ کی مد میں لوگوں سے بھی غیرقانونی پیسے لئے جا رہے ہیں، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور ادارہ ترقیات کی قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بکنگ کی جا رہی ہے ، لیٹر میں سفارش کی گئی ہے کہ سرکاری زمین پر غیرقانونی ہاؤسنگ کے خلاف کاروائی کی جائے ، واضح رہے کہ لطیف آباد کی دیھ میت خان میں 2011کو التعمیر پراپرٹیز نالی کمپنی کو سروے نمبر 91 ایکڑ زمین اس وقت کے مارکیٹ ریٹ کے 25 فیصد ادا کرنے پر لیز پر دی گئی تھی تاہم اس زمین کی لیز کی فیس کا 75 لاکھ روپے کا چالان 14 جون 2022ع کو جمع کرایا گیا، لیز قواعدِ کے مطابق اگر دو سال کے اندر زمین پر کام شروع نہیں ہو تو حکومت بغیر نوٹس کے زمین واپس لے سکتی ہے لیکن حیرت انگیز طور پر زمین کی لیز چالان 11سال کے بعد جمع کرایا گیا اور دو سال قبل پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ کی منظوری کے بغیر ال ایمان ٹاؤن نامی ہاؤسنگ اسکیم کا آغاز کیا گیا۔