سندھ میں طبی عملے کی ہڑتال، لاکھوں مریض رُل گئے
شیئر کریں
سندھ بھر میں طبی عملے کی ہڑتال بھی جاری رہی ، لاکھوں مریض رُل گئے۔ سندھ کا سب سے بڑا سول ہسپتال کراچی ویران اور غیراعلانیہ طور پر بند ہے۔ ینگ ڈاکٹرز، نرسز، پیرا میڈیکل اور سینیٹری اسٹاف ہیلتھ رسک الاؤنس کی بندش پر احتجاج کر تے رہے۔ سینئر پروفیسرز نے شکوہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سول ہسپتال کراچی کچرے کا ڈھیر بن گیا۔ کراچی کے سول، جناح، این آئی سی ایچ، لیاری جنرل اور دیگر ہسپتالوں میں بھی صفائی کے عملے نے ہڑتال کی۔ کراچی کے تمام بڑے ہسپتالوں میں کئی روز سے او پی ڈیز بند ہونے کی وجہ سے مریضوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ ا۔ مریض اور ان کے اہل خانہ مہنگے پرائیویٹ ہسپتالوں میں علاج کرانے پر مجبور ہیں۔ نرسنگ رہنما شاہد اقبال نے کہا کہ پورے سندھ میں تمام سرکاری طبی عملہ 25 دن سے احتجاج کر رہا ہے۔ احتجاجی طبی عملے نے کہا کہ ایمرجنسی کے سوا کوئی کام نہیں کر رہے، ہمیں ہیلتھ رسک الاؤنس چاہیے۔