میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
حماس کا کمپیوٹر اسرائیلی فوج کے ہاتھ لگ گیا، 7 اکتوبر حملے پر انکشافات

حماس کا کمپیوٹر اسرائیلی فوج کے ہاتھ لگ گیا، 7 اکتوبر حملے پر انکشافات

ویب ڈیسک
پیر, ۱۴ اکتوبر ۲۰۲۴

شیئر کریں

حماس کے زیر استعمال ایک کمپیوٹر اسرائیلی فوج کے ہاتھ لگ گیا ہے ، جس میں 7اکتوبر کے حملے سے متعلق سنسنی خیز انکشافات سامنے آئے ہیں۔امریکی اخبارنے ایک رپورٹ شائع کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ خان یونس سے اسرائیلی فوج کو حماس کے زیر استعمال کمپیوٹر سے خفیہ معلومات ملی ہیں، جس سے پتا چلتا ہے کہ اسرائیل پر حملہ ایک سال پہلے ہونا تھا، لیکن تاخیر اس لیے ہوئی کیوں کہ حماس اسرائیل پر حملے میں ایران اور حزب اللہ کو بھی شامل کرنا چاہتی تھی۔خفیہ دستاویزات کے مطابق جولائی 2023میں حماس کے اعلیٰ عہدیدار نے لبنان میں ایرانی کمانڈر سے ملاقات کی اور حساس مقامات پر حملہ کرنے میں مدد کی درخواست کی، لیکن سینئر ایرانی کمانڈر نے تعاون سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور حزب اللہ اصولی طور پر حماس کے ساتھ ہیں لیکن حملے کے لیے مزید وقت درکار ہے ۔ایران اور حزب اللہ کے واضح جواب پر حماس نے سمجھ لیا کہ اس کے اتحادی صرف حمایت ہی کریں گے ، حماس نے منصوبے کے بارے میں اسماعیل ہنیہ کو بتایا تھا لیکن حملے سے پہلے کوئی بریفنگ نہیں دی گئی۔کمپیوٹر سے ملنے والی معلومات سے یہ پتا چلا کہ حماس کے عسکری اور سیاسی رہنمائوں نے دو برسوں کے دوران متعدد ملاقاتیں کیں، جس میں انھوں نے حملے کی لاجسٹک کے ساتھ ساتھ حماس کے رہنما یحیی سنوار اور ایرانی حکام کے درمیان رابطوں کی منصوبہ بندی کی۔رپورٹ میں جنوری 2022 سے اگست 2023 تک ہونے والی 10 ملاقاتوں کے منٹس کی تفصیل دی گئی ہے ، ٹائمز نے کہا کہ اس نے دستاویزات کی تصدیق کر دی ہے ، اسرائیل کی دفاعی افواج کی خفیہ رپورٹ بھی اس کی تصدیق کرتی ہے ۔ان ملاقاتوں کی تفصیلات سے پتا چلا کہ اسرائیل پر حملے کی منصوبہ بندی اور فنڈنگ میں ایران شامل تھا، ان ملاقاتوں میں حماس کے رہنما یحیی سنوار ہر ایک میں موجود تھے ، اسرائیل کے فوجی انفراسٹرکچر اور سویلین کمیونٹیز پر سرحد پار سے حملے کے منصوبے کا پہلی بار جنوری 2022 میں ہونے والی ایک میٹنگ میں ذکر کیا گیا تھا، حماس چاہتی تھی کہ اسرائیل پر اب کوئی بڑا حملہ کیا جائے ۔ اسرائیلی فوج کو سنوار کی طرف سے ایرانی حکام کو لکھے گئے خطوط بھی ملے ہیں، جس میں اس نے اسرائیل پر بڑے پیمانے پر حملے کے لیے مالی اور فوجی مدد کی درخواست کی تھی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں