مودی حکومت اور مقبوضہ کشمیر پر قبضہ
شیئر کریں
ریاض احمدچودھری
مقبوضہ کشمیر میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے نیشنل کانفرنس کو کشمیر اسمبلی کے انتخابات میں کامیابی پر مبارکبادیتے ہوئے مودی حکومت پر زور دیا کہ وہ نیشنل کانفرنس اور کانگریس کے اتحاد کے معاملات میں دخل اندازی سے باز رہے۔بھارتی حکومت کو کشمیر یوں کی طرف سے بی جے پی کو مسترد کئے جانے کے فیصلے سے سبق حاصل کرنا چاہئے۔ وہ جموں و کشمیر کے عوام کو ایک مستحکم حکومت کو ووٹ دینے پر مبارکباد دیتی ہیں، ایک مضبوط اور مستحکم حکومت ہی ان مسائل کو حل کر سکتی ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس اور دیگر حریت رہنمائوں اور تنظیموں نے ہندو پجاری یتی نرسنگھا نند کی طرف سے نبی کریم حضرت محمدۖ کی شان اقدس میں گستاخانہ بیانات کی شدیدمذمت کی ہے۔ شان اقدس میں گستاخانہ بیانات پر گزشتہ روز مقبوضہ کشمیر میں احتجاج کیا گیا۔ حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس، حریت رہنمائوں فریدہ بہن جی، زمرودہ حبیب، فیاض حسین جعفری، سید سبط شبیر قمی، غلام نبی وار، ایڈووکیٹ دیویندر سنگھ بہل ، محمدحسیب وانی اوردیگر نے اپنے بیانات میں ہندو پجاری کے اشتعال انگیز بیان کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس سے نہ صرف بھارت بلکہ مقبوضہ کشمیر اوردنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ بی جے پی کی سرپرستی میں ہندو انتہا پسندوں کی کارروائیوں کی وجہ سے بھارت میں کوئی بھی اقلیتی برادری خصوصاً مسلمان محفوظ نہیں ہیں۔ ہندوتوالیڈراور کارکن مسلسل مسلمانوں، سکھوں اور عیسائیوں کے عقائد پر حملہ کرتے ہیں۔ غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں آل پارٹیز یونائیٹڈ مورچہ نے جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت اوریاستی درجے کی بحالی تک جدوجہد جاری رکھنے کا عزم ظاہرکیاہے۔ مقبوضہ جموں و کشمیر کے شہریوںنے پرامن ووٹنگ کے ذریعے فرقہ پرست طاقتوں کو شکست دی۔اجلاس میں طے پایا کہ آل پارٹیز یونائیٹڈ مورچہ اپنے منشور میں کئے گئے وعدوں کو پورا کرے گا جس میں جموں وکشمیر کا وقار اور خصوصی حیثیت اورریاستی درجہ کی بحالی سرفہرست ہیں۔ آل پارٹیز یونائیٹڈ مورچہ نے جموں و کشمیر کی مزید تقسیم کے نظریہ کو مسترد کر دیا جس کے لیے کچھ فرقہ پرست طاقتوں کی طرف سے پروپیگنڈا شروع کیا گیا ہے تاکہ جموں و کشمیر کی مختلف مذاہب کے درمیان دراڑ پیدا کی جائے۔
بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طور پر نظر بند مسرت عالم بٹ نے نئی دلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل سے اپنے پیغام میں کہا کہ کشمیریوں کا بنیادی مطالبہ غیر قانونی بھارتی قبضے سے آزادی اور اقوام متحدہ کی پاس کردہ قراردادوں کے مطابق حق خود ارادیت کی فراہمی ہے اور وہ اپنے اس مطالبے سے کسی قیمت پر دستبردار نہیں ہونگے۔ بھارت نے محض فوجی طاقت کے بل پر جموں وکشمیر پر قبضہ جما رکھا ہے اور کشمیری اس ناجائز بھاتی قبضے کے خلاف گزشتہ 77برس سے برسر جدوجہد ہیں۔ بھارتی حکمران اپنے جابرانہ ہتھکنڈوں کے ذریعے کشمیریوں کی آواز دبانا چاہتے ہیں لیکن وہ اپنے مذموم منصوبوں میں کبھی کامیاب نہیں ہونگے۔کشمیری عوام نے حالیہ اسمبلی انتخابات کے ذریعے مودی حکومت کی کشمیردشمن پالیسوں کے خلاف اپنے غم و غصے کا بھر پور اظہار کیااور واضح کر دیا کہ مقبوضہ علاقے میں بی جے پی کیلئے کوئی جگہ نہیں ہے۔ ریاستی درجہ اور دفعہ 370کی بحالی جیسے معاملات کشمیریوں کے نزدیک ثانوی حیثیت رکھتے ہیں جبکہ انہوں نے لاکھوں جانوں کی قربانی صرف اور صرف غیر قانونی بھارتی تسلط سے آزادی کیلئے دی ہے۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے نظر بند چیئرمین نے کہا کہ بھارت کشمیر پر اپنے جھوٹے بیانیے کے ذریعے عالمی برادری کو ہرگز بیوقوف نہیں بنا سکتا۔ عالمی برادری جموں وکشمیر کو ایک متنازعہ خطہ مانتی ہے جسکے سیاسی مستقبل کا فیصلہ ہونا ابھی باقی ہے۔ کشمیری اقوام متحدہ کی قراردادو ں کے مطابق حق خود ارادیت ملنے تک اپنی جدوجہد ہرقیمت پر جاری رکھیں گے۔پوری دنیا میں کشمیریوں کی ٹارگٹ کلنگ کی جا رہی ہے۔ بھارت کہتا ہے اب آزاد کشمیر پر حملہ کرنا ہے۔ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو تو قبرستان بنا دیا اب آزاد کشمیر کی طرف دیکھ رہا ہے۔ ہمیں یکجا ہو کر آواز اٹھانی ہے کہ بھارت اپنے منصوبوں سے باز آئے ۔ ہمیں ایک اور جناح چاہئے جو کشمیریوں کے حق کی آواز بن کر سامنے آئے۔ ہمیں بین الاقوامی قوانین کے ایکسپرٹ چاہئیں۔ غزہ اور فلسطین میں جو ہو رہا ہے اس کے لئے بھی ہمیں آواز اٹھانی ہے۔ لبنان میں بھی حملے شروع ہو چکے ہیں۔ اس تمام صورتحال پر اقوام متحدہ بھی خاموش ہے۔
یہ حقیقت ہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو قبرستان بنا دیا اب آزاد کشمیر کی طرف دیکھ رہا ہے۔ 15 اگست 2019 کو بھارت نے کوئی زمینی حملہ نہیں کیا بلکہ صدارتی آرڈر پاس کیا۔ ایک فیصلے سے 370 کے آرٹیکل کو ختم کر دیا۔ اپنی ہی زمین پر کشمیریوں کو پناہ گزین بنا دیا گیا۔ 50 لاکھ بھارتیوں کو ڈومیسائل دئیے گئے۔ اس الیکشن کے اندر بھارت دنیا کو دکھا رہا ہے کہ بہت بڑا ووٹر ٹرن آوٹ ہے۔ یہ تمام گھوسٹ ووٹر ہیں۔ کشمیری زمین کو بھارتی زمین کا حصہ بنایا گیا۔کشمیر میں ہندوں کو زمین دی گئی۔ ہندوستان کی فوج عرصے دراز سے کشمیر میں دہشت گردی کر رہی ہے۔