میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
افغانستان میں دہشت گرد گروہ کنٹرول نہیں کیے جاسکے، نگران وزیراعظم

افغانستان میں دہشت گرد گروہ کنٹرول نہیں کیے جاسکے، نگران وزیراعظم

ویب ڈیسک
هفته, ۱۴ اکتوبر ۲۰۲۳

شیئر کریں

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ افغانستان میں اربوں ڈالر خرچ ہوئے اس کے باوجود دہشت گردوں کے گروہ کنٹرول نہیں کیے جا سکے اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے کسی قسم کے مذاکرات نہیں ہوں گے۔پشاور کے دورے کے موقع پر ایوان صنعت و تجارت کے وفد اور میڈیا سے گفتگو کے دوران ایک سوال کے جواب میں نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے کسی قسم کے مذاکرات نہیں ہوں گے، وہ معصوم لوگوں کو نشانہ بنا رہے ہیں اور ریاست پاکستان ان کے خلاف کارروائی کر رہی ہے، دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے پرعزم ہیں۔انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ افغانستان سے سفارتی آداب کے مطابق اچھے تعلقات کے خواہشمند ہیں جہاں ویزا اور سفری دستاویزات کے تحت ہی لوگ دوسرے ملک جا سکیں۔انہوں نے کہا کہ افغانستان کے مسائل اور چیلنجز کو ہم بھی سمجھتے ہیں، افغانستان میں اربوں ڈالر خرچ ہوئے اس کے باوجود دہشت گردوں کے گروہ کنٹرول نہیں کیے جا سکے۔غیر قانونی افغان مہاجرین کی وطن واپسی کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ 17 لاکھ رجسٹرڈ افغان پاکستان میں قیام پذیر ہیں، انہیں واپس نہیں بھیجا جا رہا تاہم غیر قانونی مقیم باشندوں کو اپنے ملکوں کو واپس جانا ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کی وطن واپسی کسی انتقامی یا دشمنی کی وجہ سے نہیں بلکہ جرائم، دہشت گردی اور سماجی برائیوں سمیت دیگر چیلنجز کی وجہ سے ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں