جلسوں یالانگ مارچ سے اہم تعیناتی موخرہوئی توہر3 سال بعد یہی ہو گا، وزیرداخلہ
شیئر کریں
وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ اگر جلسوں یا لانگ مارچ سے اہم تعیناتی مئوخر ہوئی تو ہرپھر 3سال بعد یہی ہوا کرے گا، عمران خان صرف اہم تعیناتی کیلئے دباؤ ڈال رہا ہے،لانگ مارچ اگر الیکشن کی تاریخ کیلئے ہے تو پھرعمران خان تعیناتی کا ذکر کیوں کرتاہے؟ انہوں نے نجی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک کا ون تھرڈ حصہ سیلاب کے پانی کی لپیٹ میں ہے، ساڑھے تین کروڑ محروم میں ہیں، پوری حکومت اور مشینری ان کی بحالی کیلئے لگی ہوئی ہے، الیکشن اگلے مزید 6ماہ تک بھی ممکن نہیں ہیں، یہ اس کے بھی علم ہے لیکن عمران خان جس تعیناتی کیلئے بے چین تھا اس کیلئے سارا دباؤ ڈال رہا ہے، ایک اہم تعیناتی کی وجہ سے عمران خان سارا دباؤ ڈال رہا ہے۔عمران خان پاگل اور احمق ہے اس نے لانگ مارچ سے کیا حاصل کرنا ہے؟ اس کو2014کے دھرنے سے دیکھ لیں،جب اس کو تھوڑی سی پذیرائی ملی تو وہ کس طرح سے فیصلے کررہا ہے۔ ایک ادارے کی سربراہ کی تعیناتی کو اگر وہ اس طرح مینج کرنے کی کوشش کررہا ہے کہ تعیناتی نہ ہو اور اگلے الیکشن تک مئوخر ہوجائے ، اگر اہم تعیناتی اس طرح جلسے تقاریر اور ادارے پر تنقید کرنے ہوجاتی ہے تو پھر ہر تین سال بعد جلسے اور لانگ مارچ ہی ہوا کریں گے۔یہ تو پھر ایک تماشا بن جائے گا، یہ تو سلامتی کے ضامن ادارے کو تباہ کرنے والی بات ہے۔ اس طرح تو نہیں سوچا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ اگر لانگ مارچ میں الیکشن کی تاریخ لینا ہی مقصود ہے تو پھر عمران خان تعیناتی کا نام کیوں لیتا ہے؟عمران خان کا مطالبہ ہے کہ عام انتخابات کے بعد وہ تعیناتی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کرانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے لیکن وزارت داخلہ کا کام انٹیلی جنس رپورٹس اور سکیورٹی سے متعلق اگر کوئی مشکل پیش آرہی ہے تو الیکشن کمیشن کو آگاہ کرنا ہے، کیونکہ کل کو کوئی مسئلہ ہوا تو ذمہ داری وزارت داخلہ ہوگی۔ابھی تک انٹیلی جنس ایجنسی کی طرف سے ہمیں جو رپورٹس موصول ہوئی ہیں اور رینجرز ، فوج کی تعیناتیوں کیلئے جو کمی ہے وہ رپورٹ الیکشن کمیشن کے سامنے رکھ دی ہے۔رانا ثناء اللہ نے کہا کہ شہبازشریف کے حق میں عدالت کا فیصلہ بڑا انصاف پر مبنی ہے، اسی طرح کا فیصلہ جب لاہور ہائیکورٹ نے مونس الٰہی کے حق دیا تو اس وقت عمران خان نے تو کچھ نہیں کہا، کیا وہ کیس بھی ہم نے ختم کرایا تھا؟عمران خان نے اپنی حکومت کا جبر اور ظلم کرکے اپوزیشن پر کیسز کرائے تھے۔