آمدن سے زائد اثاثے ،سراج درانی کی ضمانت مسترد، گرفتاری کاحکم
شیئر کریں
سندھ ہائی کورٹ نے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کی درخواست ضمانت مسترد جبکہ ان کی اہلیہ اور بچوں کی ضمانت منظور کرلی۔بدھ کوسندھ ہائی کورٹ میں اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی و دیگر کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے سے متعلق ریفرنس کی سماعت ہوئی، سندھ ہائی کورٹ میں جسٹس ندیم اختر اور جسٹس اقبال کلہوڑو پر مشتمل اسپیشل بینچ نے آغا سراج درانی سمیت 18 ملزمان کی درخواست ضمانت پر فیصلہ سنادیا، عدالت نے آغا سراج درانی سمیت 8ملزمان کی درخواست ضمانت مسترد کردی، جبکہ ان کی اہلیہ اور بیٹوں کی ضمانت منظور کرلی گئی۔سندھ ہائیکورٹ کے اسپیشل بینچ نے درخواست ضمانت مسترد کرتے ہوئے ملزمان کو گرفتار کرکے جیل بھیجنے کا حکم دیا۔آغا سراج درانی سمیت تمام ملزمان کیخلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا ریفرنس احتساب عدالت میں زیر سماعت ہے، نیب ریفرنس میں آغا سراج درانی کی اہلیہ اور بیٹیوں کو بھی نامزد کیا گیا ہے، ملزمان میں آغا سراج درانی، بیٹے شہباز درانی، طفیل احمد، میٹھا خان، اسلم پرویز لنگاہ، ذوالفقار ڈاہر، گلزار احمد سمیت 18ملزمان شامل ہیں۔نیب کے مطابق اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی و دیگر پر ایک ارب 61کروڑ کے غیر قانونی اثاثے بنانے کا الزام ہے جبکہ کچھ جائیدادیں فروخت بھی کر دی ہیں۔ غیر قانونی اثاثہ جات میں گھر، 35گاڑیاں اور ساڑھے 300تولہ سونا بھی شامل ہے جبکہ 11کروڑ روپے کی قیمتی گھڑیاں بھی برآمد ہوئیں۔ایف بی آر کے مطابق آغا سراج درانی نے 2007سے 2018تک 11کروڑ روپے کی آمدنی ظاہر کی تھی مگر دوران تفتیش آغا سراج درانی نے آمدنی 8کروڑ بتائی۔ اثاثوں میں 11گاڑیاں جبکہ بیٹے، اہلیہ اور بیٹوں کے نام پر کراچی اور ایبٹ آباد میں جائیداد ہیں۔سپریم کورٹ کے حکم پر آغا سراج درانی و دیگر کی درخواست ضمانت پر دوبارہ سماعت کی جارہی ہے، جسٹس ندیم اختر اور جسٹس اقبال کلہوڑو پر مشتمل اسپیشل بینچ نے درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔