بلدیہ عظمیٰ، من پسند سسٹم فعال کرنے کی تیاری مکمل
شیئر کریں
( رپورٹ جوہر مجید شاہ) بلدیہ عظمیٰ کراچی میں ایک سالہ کارکردگی کی آڑ میں من پسند سسٹم افسران کو میدان میں اتارنے کی تیاری اوپر سے فیصلہ ہوگیا میئر کے دست راست خلیق الرحمان نے فہرست مرتب کرلی اندرونی ذرائع میونسپل کمشنر افضل زیدی نے اس کھیل و منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کئے اختیارات کا ناجائز استعمال شروع کردیا بطور مہرہ کسی کو اظہار وجوہ کا نوٹس تو کسی کو وفاقی و صوبائی تحقیقاتی اداروں کے تحت قابو کرنے کے ہتھکنڈوں کا استعمال دوسری طرف افسران کی تنظیموں نے بھی میدان سنبھالنے کیلے کمر کس لی ذرائع کا دعویٰ ہے کہ سئنیر ڈائریکٹرز کی لسٹ میں جن لوگوں کے نام سامنے آئیں ہیں ان میں ڈائریکٹر زوو اینڈ سفاری، پی ڈی اورنگی، سینئر ڈائریکٹر کلچر اسپورٹس، سینئر ڈائریکٹر ویٹرینری، سینئر ڈائریکٹر کچی آبادی، لینڈ، ای اینڈ آئی پی و دیگر شامل ہیں جبکہ ذرائع کہتے ہیں وہ افسر جائگا جو سسٹم کے ماتحت نہیں سینئر ڈائریکٹر کچی آبادی، سینئر ڈائریکٹر لینڈ، ڈائریکٹر کچی آبادی، ڈائریکٹر انفارمیش ٹیکنولوجی ‘ ڈائریکٹر اسپورٹس سب نیب زدہ ہیں لیکن سسٹم افسر ہونے کے ناطے انہیں ہٹانے کا کوئی پروپوزل نہیں پی ڈی اورنگی میئر کے فرمانبردار ہیں انکی بھی ریٹائرمنٹ تک پوسٹنگ برقرار رہے گی۔ وہ مارچ 2025میں ریٹائر ڈ ہو رہے ہیں ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ بلاول ہاؤس اور وزیر بلدیات کے احکامات کے تحت کام یوریا ہے جن افسران کے محکمے بدلے جانے کا امکان ہے اس میں سیف عباس کو سفاری، رضا عباس کو اہم محکمہ، اور 7, ایس سی یو جی افسران کو میدان میں اتارا جائگا ناصر حسین شاہ اور دیگر کی سفارشات پر تعینات افسران تبدیل کرکے سعید غنی کی سفارشات پر افسر لگائے جائیں گے۔ محکمہ قانون کے افسران کی جگہ سندھ حکومت کے لاء ڈپارٹمنٹ کے افسر اور میئر کراچی کے دست راست سکندر بلوچ کو بطور لیگل ایڈوائزر کی حیثیت سے تعینات کئے جانے کی خبر بھی زیر گردش ہے فنانشل ایڈوائزر بھی بلاول ہاؤس کی سفارش پر سندھ حکومت کا افسر تعینات کرکے موجودہ افسر کو سندھ حکومت کو رپورٹ کرنے کا آڈر تھمایا جائگا ڈائریکٹر پے رول انور بلوچ کو، ایڈیشنل ڈائریکٹر شاکر ذکی کو اورنگی ٹاؤن میں لگائے جانے کی اطلاعات ہیں۔ ایم کیو ایم کی آفیسرز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ کچھ غلط ہوا تو ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ میونسپل کمشنر کا رویہ افسوسناک ہے۔ سجن یونین کے ذمہ دار کا کہنا ہے کہ ہم صورتحال کا بغور جائزہ لے رہیں ہیں وقت پر رد عمل دینگے جبکہ انکا مزید کہنا ہے کہ اہلیت اور میرٹ پر فیصلے کیلے ہم شروع سے کوشاں ہیں بلدیہ عظمیٰ کراچی میں سیاسی کشمکش زور پکڑتی جارہی ہے اور وقت تیزی سے گزر رہا ہے امیدیں اور وعدے آپنی جگہ پر ہیں آگے کیا ہوگا فیصلہ وقت بتائے گا۔