میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
مروہ قتل کیس تفتیش کے دعوؤں نے پولیس پر سوالات اٹھ گئے

مروہ قتل کیس تفتیش کے دعوؤں نے پولیس پر سوالات اٹھ گئے

ویب ڈیسک
پیر, ۱۴ ستمبر ۲۰۲۰

شیئر کریں

شہر قائد میں زیادتی کے بعد قتل ہونے والی پانچ سالہ بچی مروہ کے عزیز و اقارب نے دعویٰ کیا ہے کہ پولیس صرف دعوے کررہی ہے۔تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے پی آئی بی سے اغوا اور زیادتی کے بعد قتل کی جانے والی بچی کے ورثاء کو انصاف دلانے کے لیے علاقہ مکینوں نے پریس کلب کے باہر احتجاج کیا۔مظاہرین نے ایک بار پھر حکومت سیدرندہ صفت مجرمان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ مروہ کی ڈی این اے رپورٹ تاحال سامنے نہیں لائی گئی، پولیس صرف انصاف فراہم کرنے اور تفتیش کے دعوؤں میں مصروف ہے۔یاد رہے کہ پی آئی بی کالونی کی رہائشی 5 سالہ بچی شام کے وقت اپنے گھر سے بسکٹ لینے نکلی تھی، جسے اغوا کیا گیا، اہل خانہ نے گمشدگی کے خلاف مقدمہ درج کرایا مگر پولیس بچی کو تلاش کرنے میں ناکام رہی۔درندہ صفت مجرم نے مروہ کو زیادتی کے بعد قتل کیا اور سوختہ لاش کو کراچی کے علاقے سبزی منڈی میں واقع کچرے سے بھرے خالی پلاٹ میں پھینک کر فرار ہوگیا تھا۔سوشل میڈیا پر ’جسٹس فار مروہ‘ کے نام سے ٹاپ ٹرینڈ بن گیا جس میں قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا تھا۔پولیس نے اس کیس میں اب تک 15 سے زائد مشتبہ افراد کو حراست میں لیا جبکہ لاش ملنے والے مقام سے ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کر کے اْس کا ڈی این اے سیمپل ٹیسٹ کے لیے بھیجا تھا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں