میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
نیب نے حکومت سندھ کی اہم شخصیات، بیوروکریسی کیخلاف شکنجہ کس لیا

نیب نے حکومت سندھ کی اہم شخصیات، بیوروکریسی کیخلاف شکنجہ کس لیا

ویب ڈیسک
پیر, ۱۴ ستمبر ۲۰۲۰

شیئر کریں

(رپوررٹ: علی کیریو) نیب نے حکومت سندھ کی طرف سے کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے جاری کئے گئے پونے 8 ارب میں کرپشن ہونے کا جائزہ لینا شروع کردیا ہے۔ ذرائع نے جرأت کو بتایاکہ حکومت سندھ نے کورنا وائرس کے بعد مختلف اسپتالوں، ڈپٹی کمشنرز اور این جی اوز کو 7 ارب 89 کروڑ روپے جاری کئے تھے۔ قومی احتساب بیورو (نیب) نے جاری ہونے والی رقم اور خرچے کا جائزہ لینا شروع کیا ہے، نیب نے محکمہ خزانہ، صحت، روینیو، مختلف اسپتالوں، این جی اوز سے جاری ہونے والی رقم، خرچے، مریضوں، ٹیسٹنگ کٹس، ادویات کا رکارڈ حاصل کرلیا ہے، رکارڈ میں فنڈز اور خرچے کا جائزہ لینے کے بعد نیب میں تحقیقات شروع ہونے کا امکان ہے، تحقیقات شروع کرنے سے پہلے نیب کے ایگزیکٹو بورڈ میں منظوری لی جائے گی۔ نیب نے تحقیقات کے سلسلے میں طبی ماہرین کی خدمات حاصل کر لی ہیں، نیب نے تحقیقات اس وقت شروع کی تھی جب کورونا کے خرچے کا معاملہ سپریم کورٹ میں زیر سماعت تھا، سپریم کورٹ نے حکومت سندھ کی رپورٹ پر بے اعتمادی ظاہر کی تھی، نیب نے حکومت سندھ کی سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ بھی حاصل کرلی ہے۔ نیب کی تحقیقات شروع ہونے سے وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ، وزیر صحت عذرہ پیچوہو، سیکریٹری خزانہ حسن نقوی، سیکریٹری صحت کاظم جتوئی، اہم بیوروکریٹ نیب کے ریڈار پے آ سکتے ہیں۔ نیب میں اربوں روپے کی تحقیقات شروع ہونے سے حکومت سندھ کی اہم شخصیات اور بیوروکریسی میں کھلبلی مچ گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق نیب کراچی میں تحقیقات میں پیش رفت ہونے کے بعد ابتدائی رپورٹ نیب ہیڈکوارٹر اسلام آباد بھیجی جائی گی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں