میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
امریکا کی غلامی قبول نہیں قوم کوکسی کے آگے جھکنے نہیں دوں گا، عمران خان

امریکا کی غلامی قبول نہیں قوم کوکسی کے آگے جھکنے نہیں دوں گا، عمران خان

ویب ڈیسک
اتوار, ۱۴ اگست ۲۰۲۲

شیئر کریں

نوازشریف جب اوباما سے ملاقات کر رہا تھا تو کانپیں ٹانگ رہی تھیں، اتنا گھبرایا ہوا تھا اسے تھینک یو بھی پڑھ کرکہنا پڑا، امریکا نے جنگ میں شرکت کے لیے دھمکی دی تو بدقسمتی سے مشرف نے اس وقت گھٹنے ٹیک دیئے
پاکستانیوں آج کل آپ پر خوف طاری کیا جارہا ہے، خوف کی غلامی سب سے خوفناک غلامی ہے، غلام قوم کی پروازکبھی اونچی نہیں جاسکتی ،اینٹی امریکن نہیںہوں،امریکاسے دوستی چاہتاہوں،حقیقی آزادی جلسے سے خطاب
لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک )پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کے چیئر مین عمران خان نے کہا ہے کہ اینٹی امریکن نہیں ہوں، میں امریکا سے دوستی چاہتا ہوں لیکن غلامی نہیں چاہتا۔لاہور کے نیشنل ہاکی سٹیڈیم میں تحریک انصاف کے حقیقی آزادی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا ہے کہ اللہ صرف تیرے سے مدد مانگتے ہیں، جشن آزادی تقریب میں ماں، بہنوں کو خوش آمدید کہتا ہوں، جہاں ایسے باشعور نوجوان ہو وہ ملک خوش قسمت ہوتے ہیں، آج میں نے حقیقی آزادی کا راستہ بتانا ہے، حقیقی آزادی کوحاصل کرنے کے لیے کیا قدم اٹھانے ہیں آج راستہ بتاں گا، چارقسم کی غلامی انسان کرتا ہے، قائداعظم نے ہمیں ایک غلامی سے آزادی دلوائی۔انہوں نے کہا کہ قائداعظم نے 75 سال پہلے کہا ہم انگریزکی غلامی سے نکل کر ہندوئوں کی غلامی میں نہیں جانا چاہتے، قائداعظم نے کہا ہم ایک آزاد ملک بننا چاہتے ہیں، جب پاکستان بن رہا تھا تو ایک نعرہ تھا پاکستان کا مطلب کیا اور تیرا میرا رشتہ کیا، ضمیر کا سودا کرنے والے راہِ حق سے ہٹ کر جھوٹے خدا کے سامنے جھکتے ہیں، خوف کا بت انسان کو غلام بنادیتا ہے، غلام قوم کبھی بھی اوپرنہیں جاسکتی۔پی ٹی آئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ پاکستان جب بنا تو لاکھوں لوگوں نے قربانیاں دیں، لاکھوں قربانیوں کے بعد ہمارا ملک آزاد ہوا تھا، غلامی انسان کے اندر احساس کمتری ڈال دیتی ہے، لاہور جمخانہ، پنجاب کلب کے لوگ انگریزوں کی طرح رہتے تھے، احساس کمتری ایسی تھی پاکستانی انگریز بننا چاہتے تھے، جب بیرون ملک کرکٹ کھیلنے گیا تو سینئرز کہتے تھے انگریزسے جیتنے کا سوچنا بھی مشکل ہے۔ احساس کمتری کی وجہ سے میچ ہار جاتے تھے، جب ہم ذہنی طور پر آزاد ہوئے تو میچ جیتنا شروع ہوگئے، قائداعظم نے ہمیں غلامی سے آزاد کر دیا، چودہ اگست کا جشن یہاں منائیں گے۔
عمران خان نے کہا کہ اسلام تلوار سے نہیں پھیلا، اسلام تلوار سے نہیں پھیلا، پہلے ذہنوں کے اندر انقلاب آیا تھا، ہم نے اپنے نبیﷺ کی سیرت پرچلتے ہوئے نوجوانوں کو پہلے ذہنی طور پر آزاد کرنا ہے، پاکستانیوں آج کل آپ پر خوف طاری کیا جارہا ہے، خوف کی غلامی سب سے خوفناک غلامی ہے، مسلمانوں کی تاریخ کا سب سے بڑا سانحہ کربلا میں ہوا، کوفہ کے لوگوں کو پتا تھا حضرت امام حسین راہ حق پرہیں، کوفہ کے لوگوں نے یزید کے خوف کی وجہ سے حضرت امام حسین کی مدد نہیں کی بعد میں پچھتائے، تیسرا خوف یہ ہے نوکری یا کاروبار نہ ختم ہو جائے، ان تین خوف کی وجہ سے انسان راہ حق پر چلنے سے ڈرتا ہے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ مخالفین 26 سال سے میری ہر قسم کی کردار کشی کر رہے ہیں، اللہ کی شان دیکھو آپ کی تعداد میری حوصلہ افزائی کر رہی ہے، عزت اور ذلت اللہ کے ہاتھ میں ہے، زندگی اور موت اللہ کے ہاتھ میں ہے، جو موت سے ڈرتا ہو وہ زندگی میں کبھی بڑا کام نہیں کرسکتا، مدینہ کی ریاست میں ہمارے نبیﷺ نے انسانوں میں موت کا خوف ختم کردیا تھا۔پی ٹی آئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ ہم دنیا کے سب سے عظیم لیڈر کی امت ہیں، ہم دنیا کے سامنے ہاتھ پھیلا کر کیوں پھرتے ہیں، اللہ نے پاکستان کو ہر نعمت سے نوازا ہے، غلام قوم کی پرواز کبھی اونچی نہیں جاسکتی، ہم نے اپنے بچوں کواپنے نبیﷺ کی سیرت پڑھانی ہے، جب وزیراعظم تھا تو میں نے رحمت اللعامین اتھارٹی بنائی تھی، پیارینبی کی سیرت کو پڑھنے سے ہمیں دین اسلام بارے پتا چلے گا۔ میں اینٹی امریکن نہیں ہوں، امریکا میں سب سے طاقتور پاکستانی کمیونٹی ہے، ہماری سب سے زیادہ ایکسپورٹ امریکا سے ہے، امریکا سے دوستی چاہتا ہوں لیکن غلامی نہیں۔اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں کسی ملک کے خلاف نہیں ہوں، امریکا، یورپ کی نفسیات کو جانتا ہوں، اگر ان کے پاں میں گریں گے تو وہ ہمیں استعمال کریں گے، اگر ہم ان کی چمچہ گیری کریں گے تو وہ ہماری عزت نہیں کریں گے، اگر ہم اپنے ملک کے مفاد کے لیے کھڑے ہوں گے تو ان کو اچھا نہیں لگے گا لیکن آپ کی عزت کریں گے، 26سال پہلے بھی میری یہی پالیسی تھی، 26سال پارٹی کا آغاز کیا تو میرا نصب العین یہی تھا میں خود کبھی کسی کے سامنے جھکا نہ اپنی قوم کو کسی کے سامنے جھکنے دوں گا۔عمران خان کا کہنا تھا کہ اللہ نے مجھے سب سے زیادہ شہرت دی تھی، مجھے کیا ضرورت تھی سیاست میں ان گندے لوگوں کے ساتھ 26 سال ماتھا لگایا، میں نے اپنے ملک میں انگریز کی غلامی کی وجہ سے احساس کمتری دیکھی، کوئی انگریزآتا تھا تو یہ ہاتھ باندھ کر کھڑے ہوجاتے تھے، اللہ سے وعدہ کیا تھا اگر مجھے موقع ملا تو کبھی قوم کو کسی کے آگے جھکنے نہیں دوں گا۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ یہ سیاستدان ہمیں شرمندہ کراتے تھے، وزیردفاع خواجہ آصف کہتا ہے، امریکا نے ہمیں وینٹی لیٹر پر رکھا ہوا ہے، خواجہ آصف سے پوچھتا ہوں ملک کو وینٹی لیٹرپرڈالا کس نے؟ 30 سال سے دو خاندان حکمرانی کرتے رہے اور قوم کو مقروض کر دیا، پہلے قوم کو مقروض کیا اور اب کہتے ہیں امریکا کی غلامی نہ کی تو مرجائیں گے، ملک کا کرائم منسٹر کہتا ہے، امریکا کے بغیرجی نہیں سکتے تو ہرے پاسپورٹ کی کیا عزت ہوگی، وزیراعظم بھکاریوں کی طرح پھرتا ہے، کرکٹر تھا جب بیرون ملک جاتے تھے تو ہمیں بے عزت ہونا پڑتا تھا، ان حکمرانوں کی جائیدادیں بیرون ملک ہے، نوازشریف جب اوباما سے ملاقات کر رہا تھا تو کانپیں ٹانگ رہی تھیں، نوازشریف اتنا گھبرایا ہوا تھا اسے اوباما کو تھینک یو بھی پڑھ کرکہنا پڑا۔انہوں نے کہا کہ امریکا سے دوستی کر رہا تھا لیکن غلامی کے لیے تیار نہیں تھا، ڈونلڈ ٹرمپ سے میرے تعلقات اچھے تھے، ٹرمپ نے مجھے سب سے زیادہ پروٹوکول دیا تھا، امریکا نے پرویز مشرف کو جنگ میں شرکت کے لیے دھمکی دی تھی، بدقسمتی سے مشرف نے اس وقت گھٹنے ٹیک دیئے، جنگ میں شرکت پر پاکستانی قوم نے بھاری قیمت ادا کی، امریکا کی جنگ میں شرکت کر کے ہمارے فوجی، شہریوں نے قربانیاں دیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں