میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو دنیا اس کے اثرات محسوس کرے گی،صدر مملکت

ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو دنیا اس کے اثرات محسوس کرے گی،صدر مملکت

ویب ڈیسک
بدھ, ۱۴ اگست ۲۰۱۹

شیئر کریں

صدر مملکت عارف علوی نے کہا ہے کہ ہماری امن پسندی کو بھارت کمزوری نہ سمجھے لہذا ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو دو ملکوں کی جنگ نہیں رہے گی بلکہ خطہ اور دنیا اس کے اثرات محسوس کرے گی۔کنونشن سینٹر اسلام آباد میں یومِ آزادی کے موقع پر پرچم کشائی کی مرکزی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر عارف علوی نے کہا کہ آج ان عظیم شخصیات سے یوم تشکر کا دن بھی ہے جن کی بدولت آج ہم آزاد فضا میں سانس لے رہے ہیں، آج کا یوم آزادی یوم یکجہتی کشمیر بھی ہے ، ہم ہمیشہ کشمیریوں کے ساتھ تھے ، ساتھ ہیں اور انشا اللہ ہمیشہ ساتھ رہیں گے ۔انہوں نے کہا کہ دنیا دیکھ رہی ہے قوم کشمیری بھائیوں کے ساتھ کھڑی ہے ، ہم اس وقت تک ان کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی مدد کریں گے جب تک انہیں حق خودارادیت نہیں ملتا، ہم انہیں تنہا نہیں چھوڑیں گے ، کشمیری ہمارے اور ہم ان کے ہیں، ان کا دکھ ہمارا دکھ ہے اور ان کی آنکھ سے بہنے والا آنسو ہمارے دل میں گرتا ہے ۔صدر مملکت کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر پر بھارت کے حالیہ غیر قانونی اور یکطرفہ اقدام کے سلسلے میں پارلیمان نے مذمتی قرارداد بھی منظور کی ہے ، ہم بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر کی متنازع حیثیت کی تبدیلی کو قبول نہیں کرتے ، بھارت غیر قانونی اقدمات سے کشمیر کی متنازع حیثیت کو تبدیل نہیں کرسکتا، بھارت نے اپنے یکطرفہ اقدام سے نہ صرف اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی کی بلکہ شملہ معاہدے کو بھی ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا ہے ۔صدر عارف علوی نے کہا کہ بھارت کی جانب سے اٹھایا جانے والا حالیہ اقدام سلامتی کونسل میں لے جانے کا فیصلہ کرلیا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے کشمیر سے متعلق تمام عالمی قرار دادوں کی مخالفت کی اور بھارت نے شملہ معاہدے کی تمام شقوں کی بھی مخالفت کی جبکہ بھارت نے نہرو کے وعدوں پر بھی پانی پھیر دیا۔انہوں نے مزید کہا کہ بھارت نہ بھولے کہ کشمیر کے تین فریق ہیں، پاکستان، بھارت اور کشمیری عوام، ہم کشمیر کا پرامن حل چاہتے ہیں، پاکستان سفارتی سطح پر اپنی جدو جہد جاری رکھے گا، ان دوست ممالک کے شکرگزار ہیں جو مشکل گھڑی میں کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔صدر مملکت کا کہنا تھاکہ پاکستان ایک امن پسند ملک ہے اور خطے میں بھی امن کا قیام چاہتا ہے ، ہماری امن پسندی کو بھارت کمزوری نہ سمجھے ، مسلمان جنگ کی تمنا نہیں کرتے لیکن جنگ مسلط کی جائے تو پیچھے نہیں ہٹتے ، ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو یہ دو ملکوں کی جنگ نہیں رہے گی بلکہ خطہ اور دنیا اس کے اثرات محسوس کرے گی، اب بھی بھارتی حکمرانوں سے کہتے ہیں ہوش کے ناخن لیں اور حالات کو اس نہج پر نہ لے جائیں جہاں سے واپسی ممکن نہ ہو۔صدر مملکت نے کہا کہ پاکستانیوں سے اپیل کرتا ہوں سوشل میڈیاکے ذریعے بھارت کی بھیانک شکل دنیا کے سامنے لائیں۔ان کا کہنا تھاکہ پاکستان ہر فورم پر کشمیریوں کا مقدمہ لڑے گا، پاکستان کبھی بھی کشمیریوں کی حمایت سے پیچھے نہیں ہٹے گا، اقلیتوں پر مظالم نے بھارت کا سیکیولر ریاست کا چہرہ مسخ کردیا، بھارت کی جنونیت کی اس کی جمہوریت کا بھانڈا پھوڑ دیا، ،صدر مملکت کا کہنا تھا کہ 9 لاکھ فوج کے باعث مقبوضہ کشمیر دنیا کا سب سے بڑا ملٹری زون بن چکا ہے جبکہ بھارت گھنانے جرائم کے ذریعے کشمیریوں کی آواز نہیں دبا سکتا۔انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان امن پسند ملک ہے اور خطے میں امن کا خواہاں ہے جبکہ پاکستان مسئلہ کشمیر کو بات چیت سے حل کرنا چاہتا ہے اور ساتھ ہی بھارت سے مطالبہ کیا کہ بھارت مقبوضہ وادی میں دہشت گردی اور جبر کا راستہ ترک کرے ۔صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان ہر محاذ پر کشمیر کی حمایت جاری رکھے گا اور مطالبہ کیا کہ او آئی سی و دیگر عالمی تنظیمیں کشمیر میں بھارتی جبر کے خلاف آواز اٹھائیں۔انہوں نے مزید کہا کہ زندہ قومیں اپنے اسلاف کا راستہ یاد رکھتی ہیں۔صدر عارف علوی نے افواج پاکستان کی جانب سے ملک کے دفاع کے لیے پیش کی گئیں قربانیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ افواج پاکستان نے ہر کڑے وقت میں مادر وطن کی حفاظت کی۔ان سے قبل تقریب سے حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشال ملک خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میرے شوہر کو ڈتیھ سیل میں قید رکھا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں تاریخی نسل کشی کررہا ہے اور بھارتی فوج نے حریت قیادت کو قید کر رکھا ہے ۔ زیر حراست حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشال ملک نے کشمیر کے حوالے سے اپنی خوبصورت نظم پڑھ کر سنائی، خطاب سے قبل صدر عارف علوی نے کنونشن سینٹر میں قومی پرچم لہرایا اور اس موقع پر قومی ترانہ بھی پڑھا گیا جبکہ ایک منٹ کی خاموشی بھی اختیار کی گئی۔بعد ازاں تقریب کا باقاعدہ آغاز قرآن پاک کی تلاوت اور نعت رسول مقبول سے ہوا۔پرچم کشائی کی مرکزی تقریب میں بڑی تعداد میں شہریوں نے شرکت کی۔پرچم کشائی کی تقریب میں اعلی سول اور فوجی قیادت سمیت مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔اس کے علاوہ تقریب میں چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی، وفاقی کابینہ کے ارکان، غیر ملکی سفارت کار اور ملک کی ممتاز شخصیات بھی موجود تھیں۔خیال رہے کہ کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے قومی پرچم کے ساتھ کنونشن سینٹر میں کشمیر کا جھنڈا بھی لہرایا گیا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں