میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
بلدیہ عظمیٰ کا 17جولائی کو اجلاس،حزب اختلاف نے حلیفوں کا کچا چٹھا کھولنے کیلئے کمر کس لی

بلدیہ عظمیٰ کا 17جولائی کو اجلاس،حزب اختلاف نے حلیفوں کا کچا چٹھا کھولنے کیلئے کمر کس لی

ویب ڈیسک
جمعه, ۱۴ جولائی ۲۰۲۳

شیئر کریں

(رپورٹ: جوہر مجید شاہ)بلدیہ عظمیٰ کراچی کا 17جولائی کو ہونے والا اجلاس گورکھ دھندے اور ہاتھ کی صفائی والوں کیلئے قانون کا مضبوط شکنجہ ہوگا، حزب اختلاف نے حزب اقتدار کے چھکے چھڑانے کیساتھ میدان میں اترنے کا پلان ترتیب دے دیا بے ضابطگیوں و بے قاعدگیوں جعلی بھرتیوں تقرریوں تعیناتیوں سمیت دیگر اہم نکات پر جواب طلبی کیلئے کمر کس لی۔ سندھ کی اہم شخصیات بھی نشانہ اجلاس ہنگامہ خیز قرار غیرقانونی اقدامات پر جارحانہ رویہ اور سخت ترین قراردادیں کونسل میں پیش کرنے کی تیاریاں مکمل کرلی گئیں۔ واضح رہے کہ نومنتخب چیئرمین وائس چیئرمین اور اراکین کا پہلا با ضابطہ اجلاس 17جولائی کو ہوگا، اپوزیشن نے حلیفوں کا کچا چٹھا کھولنے سمیت قانونی کارروائی کیلئے کمر کس لی۔ ادھر حزب اقتدار نے اپنی حکمت عملی مرتب کرتے ہوئے پہلے ہی اجلاس میں مختلف محکمہ جات سے متعلق شعبہ جاتی کمیٹیاں بنانے اور منظور کرانے کی بھرپور حکمت عملی طے کر لی، انتہائی باوثوق اطلاعات کے مطابق 17جولائی کو اپوزیشن کی جانب سے جو مبینہ طور پر قراردادیں پیش کی جائینگی ان میں 15جون سے اب تک کی آمدنی اور اخراجات ، اور من پسند منظور نظر ٹھیکیداروں کو واجبات کی ادائیگیوں کا ریکارڈ طلب کیا جاسکتا ہے۔ دوسری قراداد میں ہے رول میں جعلی بوگس بھرتیوں منظور نظر افراد جنکی تعداد لگ بھگ 275 کے قریب بتائی جارہی ہے انکے شعبہ جات اہلیت معیار تعلیم اسناد اور تجربے کی تفاصیل اور کس قانون قاعدے کے تحت انھیں کھپایا گیا کون پس پردہ تھا، ان بھرتیوں کے متعلق تفصیل طلب کی جائیگی۔ ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے رول میں تعینات کئی افسران سے اس گھٹالے کی تفصیلات جمع کر لی ہیں۔یاد رہے کہ میئر کراچی مرتضیٰ وہاب ان غیر قانونی بھرتیوں تقرریوں تعیناتیوں اور ترقیوں اپ گریڈیشن کی منسوخی کا حکم نامہ جاری کر چکے، مگر عملدرآمد میں انکی پارٹی نے ہی ان پر دباؤ ڈالا جس کے سبب مزکورہ غیر قانونی بھرتیاں منسوخ نہ ہو سکیں۔ ادھر ساتھ ہی اپوزیشن نے کونسل میں سابق ایڈمنسٹریٹر ڈاکٹر سیف الرحمان کے دور میں گورنر سندھ کامران ٹیسوری کی مداخلت سے 5ارب کی ادائیگیوں کی تفصیلات اور اس پر غیر جانبدارانہ تحقیقاتی کمیٹی بنانے کا مطالبہ بھی قرار دادوں کا حصہ بنا رکھا ہے ۔مزید برآں کراچی اسپورٹس فیسٹیول کے نام پر 15روزہ کھیلوں کے مقابلوں کے انعقاد و تقریبات کا حساب بھی طلب کیا جائے گا، انتہائی باوثوق ذرائع کے مطابق گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے ان کھیلوں کیلئے ایک نام چین بلڈر سمیت دیگر مختلف بڑی بڑی نجی کمپنیز و تاجروں سے ان کھیلوں میں سرمایہ کاری کر وائی تھی، اس معاملے کو بھی کونسل میں زیر بحث لایاجائے گا، دیکھنا یہ ہے کہ مزکورہ اٹھائے گئے نکات کا تدارک کیسے اور کس طرح ہوپائے گا یا پھر کہانی اجلاس پر اجلاس والی چلے گی یا پھر لین دین مسئلے کا حل ٹھہرے گا اسکا فیصلہ وقت کرے گا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں