بلدیاتی قانون میں کہیں نہیں لکھاکہ سیاسی ایڈمنسٹریٹرنہیں ہوسکتا ،مرتضی وہاب
شیئر کریں
ترجمان سندھ حکومت اور مشیر قانون و ماحولیات بیرسٹر مرتضٰی وہاب نے کہا ہے کہ کل پورے شہر میں بارش ہوئی تھی جو ماحول کیلئے سازگار اور اچھی چیز ہے اور بارش کے باوجود کہیں پانی جمع نہیں ہوا حالانکہ محکمہ موسمیات نے کوئی پیشگوئی نہیں کی تھی مگر شہر کی بلدیاتی انتظامیہ متحرک تھی مزید برآں واٹر بورڈ، سالڈ ویسٹ، ڈی ایم سیز اور ٹریفک پولیس سب متحرک تھے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سندھ اسمبلی بلڈنگ کے کمیٹی روم میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اچانک بارش کا لفظ اس لئے استعمال کیا کہ تیاری پہلے سے نہیں تھی مگر میں شہری انتظامیہ کے تمام اداروں کا شکر گزار ہوں۔ انہوں نے کہا کہ شاہراہ فیصل پر بارشوں کے باعث ہمیشہ دشواری کا سامنا رہتا تھا جس پر قابو پانے کیلئے شاہراہ فیصل کے پورے ایریا میں سندھ حکومت نے نئی ڈرینج لائن ڈالی تھی جس کی وجہ سے یہاں پانی جمع نہیں ہوا اور نرسری سے لے کر ناتھا خان پل تک کہیں بارش کا پانی جمع نہیں ہوا،نہوں نے صحافیوں کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ شہر میں ماضی میں لوگوں نے نا انصافی کی ہے۔ کراچی کے ایڈمنسٹریٹر لئیق احمد بھی کل سڑکوں پر متحرک تھے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ آج رات بارہ بجے واپس آرہے ہیں۔ کیا سندھ کے اپوزیشن لیڈر کا کام سازشیں کرنا ہے ؟ کیا اپوزیشن لیڈر کا کام اسلام آباد میں ایم ملاقاتیں کرنا ہے؟ کیا وہ اسلام آباد اپنی سی وی لے کر گئے تھے؟ انہوں نے کہا کہ بلدیاتی قانون میں کہیں نہیں لکھا کہ سیاسی ایڈمنسٹریٹر نہیں ہوسکتا۔ماضی میں مشاہداللہ خان مرحوم، فہیم الزمان کراچی کے ایڈمنسٹریٹر رہے ہیں۔ پنجاب میں بلدیاتی نظام کس نے ختم کیا؟ پی ٹی آئی نے تو خود اپنے صوبے میں بلدیاتی حکومتوں کو مدت پوری کرنے نہیں دی۔ اسلام آباد کے میئر کے ساتھ پی ٹی آئی نے کیا کیا؟