اپوزیشن کا نواز شریف کے گرد گھیرا تنگ‘ مستعفی ہونے ‘ نئے انتخابات کا مطالبہ
شیئر کریں
اسلام آباد(بیورورپورٹ) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے آج جمعہ کو اپوزیشن جماعتوں کے پارلیمانی رہنمائوں کا اجلاس طلب کرلیا جس میں حتمی مشاورت کے بعد نواز شریف کیخلاف گھیرا تنگ کرنے اور قومی اسمبلی کے اجلاس کی ریکوزیشن سمیت اہم فیصلے کئے جائینگے ۔ ذرائع نے بتایا کہ اپوزیشن جماعتوں کے پارلیمانی رہنمائوں کا یہ اجلاس صبح دس بجے اپوزیشن لیڈر کے چیمبر میں ہوگا جس میں پاناما کیس کے حوالے سے جے آئی ٹی رپورٹ عدالت عظمیٰ میں پیش کئے جانے کے بعد بننے والی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا اور حتمی مشاورت کے بعد وزیراعظم نواز شریف کے استعفیٰ سمیت قومی اسمبلی میں اجلاس کی ریکوزیشن کی بابت اہم نوعیت کے فیصلے کئے جائیں گے۔ دریں اثناء خورشید شاہ نے یہاں صحافیوں سے بات چیت کے دوران کہا کہ آج اپوزیشن جماعتیں ملیں گی جس میں نواز شریف اور ان کی حکومت کیخلاف کوئی فائنل فیصلہ کرینگے ۔ اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ سے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے ملاقات کی جس میں وزیر اعظم سے استعفے کے حوالے سے دباؤ بڑھانے اور مل جل کر آگے بڑھنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔ جمعرات کے روز قائد حزب اختلاف شید خورشید شاہ سے شیخ رشید احمد نے اپوزیشن لیڈر کے چیمبر میں ملاقات کی جس میں دونوں رہنماؤں نے اپوزیشن کے ساتھ اتحاد کو قائم کرکے وزیر اعظم نواز شریف پر استعفیٰ دینے کیلئے دبا ؤبڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔ ملاقات میں شیخ رشید احمد نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری بھی نواز شریف سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرچکے ہیں، پیپلز پارٹی اور ہمارے موقف میں بھی یکساں نسبت ہے۔علاوہ ازیں قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی اداروں کے پیچھے کھڑی ہے ہم نے جمہوریت کو بچانے کے لئے شہادتیں دیں، پاناما کیس کا انکشاف پاکستان میں نہیں عالمی سطح پر ہوا، پاناماایشو پر 2ملکوں کے وزراء اعظم مستعفی ہو چکے ہیں،دھرنا ون میں نواز شریف استعفے پر راضی ہوگئے تھے، میرے مطالبے پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلایا گیا،وزیراعظم نے کہاتھا کہ بہت ہوگیا میں استعفیٰ دیتاہوں لیکن میں نے نواز شریف کا ہاتھ پکڑ کر روکا ان کی آنکھوں میں آنسو تک آگئے تھے، کتنے شرم کی بات ہے کہ ملک کا وزیراعظم مزدور کا ویزا لیکر دوسرے ملک میں کام کررہا ہے اور دس ہزار درہم تنخواہ لے رہا ہے، مولانا فضل الرحمان کے علاوہ حکومت کے تمام اتحادی حکومت سے ناراض ہیں،عمران خان خود سڑکوں پر آیا توہم ان سے آگے ہونگے۔ ان خیالات کا اظہارپریس کانفرنس سے خطاب میں کیا ۔چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ نوازشریف کے خلاف کارروائی پر بھارت میں ایک کہرام برپا ہے اور اسے خدشا ہے کہ اگر نوازشریف چلے گئے تو اس کا ایک اتحادی چلا جائے گا۔پشاور کے لیڈی ریڈنگ اسپتال میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں وزیراعظم جھوٹ بولنے پر استعفیٰ دے دیتے ہیں، لیکن یہاں اقتدار بچانے کی کوشش میں جھوٹ نہیں جھوٹوں کی بارش ہورہی ہے، جب سے نوازشریف کے اقتدار کو خطرہ ہوا ہے اس وقت سے بھارت میں کہرام مچا ہوا ہے، بھارت کو خدشا ہے کہ کہیں اس کا ایک اتحادی نہ چلا جائے، کیوں کہ نوازشریف کے جانے سے پاکستانی فوج اور معیشت مضبوط ہوگی اور بھارت یہ نہیں چاہتا۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارتی میڈیا میں بھی نوازشریف کی حکومت کے حوالے سے چہ میگوئیاں ہورہی ہیں اور بھارتی اخبارات میں لکھا گیا ہے کہ نوازشریف کی حکومت نہ چلی جائے۔مولانا فضل الرحمان کے حوالے سے سوال پر عمران خان کا کہنا تھا کہ ان کے بارے میں صرف اتنا کافی ہے نوازشریف پیسے بڑھاؤ ہم تمھارے ساتھ ہیں۔ علاوہ ازیں تحریک انصاف نے وزیر اعظم نواز شریف وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے ایک بار پھر عہدے سے مستعفی اور نئے انتخابات کے انعقاد کا مطالبہ کر دیا۔ جمعرات کے روز اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر تحریک انصاف کے رہنما بابر اعوان نے نعیم الحق اور دیگر رہنمائوں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم جتنا چاہئیں روئیں ہم انہیں سیاسی شہید نہیں بننے دیں گے، بلکہ ان کو ہٹا کر قوم کو جشن آزادی منانے کا موقع فراہم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وکلاء تاجر تنظیموں سمیت تمام سیاسی جماعتیں وزیر اعظم سے استعفے کا مطالبہ کررہی ہیں اور اب پوری قوم کی آواز بن چکی ہے، لہذا وزیر اعظم فوری طور پر اپنے عہدے سے مستعفی ہو جائیں۔جماعت اسلامی پاکستان کے امیرسینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ کرپشن ہے اور یہ ایوان اوراداروں دونوں میں سرایت کر چکا ہے، 70سالوں سے بجٹ میں صرف خوشحال لوگوں کو ریلیف دیا جاتا ہے غریبوں کے لئے کچھ نہیں ہوتا، ملازمین کے لئے پارلیمان میں آواز اور سڑکوں پر احتجاج کرینگے، غریب کے لیے کہیں کوئی جگہ نہیں جس کے پاس کروڑوں روپے ہوں وہی قومی اسمبلی کا ممبر بن سکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار سینیٹر سراج الحق نے اسلام آباد میں این سی ایچ ڈی کے احتجاجی ملازمین سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس مو قع پر قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ بھی مو جو د تھے۔پاکستان مسلم لیگ کے سینئرمرکزی رہنما و سابق نائب وزیراعظم چودھری پرویزالٰہی سے تحر یک انصاف قومی اسمبلی کے ٹکٹ ہولڈر چودھری محمد یاسر گجر نے ملاقات کی، چودھری شجاعت حسین اور پرویزالٰہی کی قائدانہ صلاحیتوں پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے ساتھیوں سمیت پاکستان مسلم لیگ میں شمولیت کا اعلان کیا۔ چودھری پرویزالٰہی نے پارٹی میں شامل ہونے والے کارکنوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہماری سیاست کا محور شروع سے ہی عام آدمی غریب آدمی رہا ہے، یہی وجہ ہے کہ آج تک لوگوں کے دلوں میں ہمارے دور کی یاد زندہ ہیں، انہوں نے کہا کہ پاناما کیس جس جس ملک میں آیا وہاں کے وزیروں مشیروں کو بہا کر لے گیا، مگر نوازشریف نہ جانے کیا چاہتے ہیں اس بار انہیں سیاسی شہید نہیں بننے دیا جائے گا، جے آئی ٹی نے وہ کام کیا جو شاید اور کوئی نہ کر پاتا، تحقیقات کے دوران نوازشریف کی اپنی آف شور کمپنی نکل آئی جس پر انہوں نے اقامہ بھی لے رکھا تھا، حکمرانوں کی کرپشن اب پوری دنیا کے سامنے کھل کر عیاں ہو چکی ہے، پورے کا پورا خاندان شہباز شریف سمیت کرپشن کی زدمیں ہے اورپاکستان کے غریب عوام کی دولت دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہا ہے۔