کے ایم سی ،نارتھ ناظم آباد میں بددیانت افسران اور تجاوزات مافیا کا گٹھ جوڑ
شیئر کریں
( رپورٹ: جوہر مجید شاہ) کے ایم سی و ٹاؤن میونسپل کارپوریشن نارتھ ناظم آباد کے راشی و کرپٹ افسران کا راج تجاوزات مافیا کو کھلی چھوٹ ڈائریکٹر و ڈپٹی ڈائریکٹر نارتھ ناظم آباد ٹاؤن فیصل پٹنی کروڑوں میں کھیلنے لگا جبکہ پرائیویٹ بیٹر دانش قریشی بیٹ جمع کرنے والا بھی کروڑ پتی کہلانے لگا چیئرمین ٹاؤن عاطف خان اور میونسپل کمشنر ماجد کی سرپرستی جاری سپریم و ھائی کورٹ سمیت محکمہ جاتی قوانین کی دھجیاں فرائض منصبی و اختیارات کو رشوت بازاری و برخلاف اقدامات کا زریعہ بنا لیا ،نووارد ٹاؤن سسٹم و انتظامیہ اپنے پیش رو کے نقش قدم پر سابق کماؤ پوت منجھے ہوئے کھلاڑیو و پرائیویٹ بیٹرز کی فوج نے میدان سنبھال لیا نارتھ ناظم آباد ٹاؤن سمیت پورا ضلع وسطی پامال تجاوزات سونے کی کان، ہفتہ، ماہانہ، سالانہ، کروڑوں، اربوں ٹھکانے، معمولی انسپکٹر کروڑوں کے مالک، آمدنی سے زائد اثاثہ جات، شاہانہ ٹھاٹ باٹ و دیگر عیاشیاں جاری، متعلقہ محکمہ جاتی افسران، نیب، اینٹی کرپشن، ایف آئی اے، لوکل پولیس، محکمہ انکم ٹیکس، ایف بی آر، تمام ادارے محض جیبیں گرم اور وصولیوں کیلئے کمر بستہ، محکمہ جاتی فرائض منصبی کھڈے لائن، ٹاؤن چیئرمین سمیت سابقہ کلعدم ڈی ایم سی کی بدعنوان انتظامیہ کے ہاتھوں یرغمال بن گئے، دوسری طرف مزکورہ آپریشنز سپریم کورٹ کے احکامات کو آڑ بنا کر بھتے کی رقم میں مزید اضافے کیلے کئے جاتے ہیں واضح رہے کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی، ضلعی بلدیات، ٹاونز، ڈپٹی کمشنرز اور اسسٹنٹ کمشنرز اس بڑے گھٹالے و گورکھ دھندے کے ہیروز ہیں۔ ادھر ضلع وسطی میں تجاوزات مافیا کا راج جاری ہے مافیا نے نارتھ ناظم آباد نارتھ کراچی و نیو کراچی گلبرگ کو ہفتہ، ماہانہ، لاکھوں کروڑوں روپے بھتے کے عوض پٹے پر دے دیا۔ ضلع وسطی میں کے ایم سی اور ڈپٹی ڈائریکٹر ٹی ایم سی فیصل پٹنی اور ان کے بھتہ خور نیٹ ورک کا سرغنہ دانش قریشی کا سکہ چلتا ہے موصوف تجاوزات مافیا کی سرپرستی اور وصولیوں میں مصروف ہیں کل کا کنگلا آج کا کڑور پتی بن گیا ہے ، ناگن چورنگی کے برج کے نیچے پکوان سینٹر اور اطراف میں دیگر اسٹالز ہولڈرز چائے کے ہوٹل و دیگر کھانے پینے کی اشیا فروخت کرنے والوں سمیت پکوان سینٹرز اور ریسٹورنٹ کا راج ہے۔ ایم اے پکوان اینڈ فوڈ سینٹر، عمار شیریں، قریشی ہوٹل، الخیر ملک شاپ، کوئٹہ گل شیر ہوٹل، آگ بگولہ سمیت دیگر ریسٹورنٹ مالکان نے اپنی حدود سے تجاوز کرتے ہوئے سروس روڈ پر قبضہ جمالیا ہے، علاقہ مکینوں کی جانب سے اس تمام تر صورتحال کی تحریری شکایات کمشنر کراچی سمیت دیگر متعلقہ حکام و ڈپٹی کمشنر ضلع وسطی کو ارسال کردی گئی ہیں۔ مختلف سیاسی، سماجی، مذہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ، وزیر اعلیٰ سندھ، گورنر سندھ، وزیر بلدیات سندھ، سئنیر ڈائریکٹر محکمہ تجاوزات بلدیہ عظمیٰ کراچی سمیت تمام وفاقی و صوبائی تحقیقاتی اداروں سے اپنے فرائض منصبی اور اٹھائے گئے حلف کے عین مطابق سخت ترین قانونی و محکمہ جاتی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔