زراعت سندھ، مینگوفیسٹول کے نام پرلاکھوں روپے کی رقم ہڑپ کیے جانے کاانکشاف
شیئر کریں
) محکمہ زراعت سندھ، ڈائریکٹر جنرل ریسرچ نے مینگو فیسٹیول کی نام پر لاکھوں روپے وصول کرلئے، محکمے کے افسران سے 50 ہزار سے 5 لاکھ تک وصولی، مینگو فیسٹیول بھی نہیں ہوا، نور محمد بلوچ نے رقم ڈکار لی، نور محمد بلوچ کی افسران سے پئسے وصول کرنے کی پہلے بھی شکایات موجود، تفصیلات کے مطابق محکمہ زراعت کے شعبہ ریسرچ کے ڈائریکٹر جنرل کی جانب سے مینگو فیسٹیول کے نام پر لاکھوں روپے افسران سے وصول کرنے کا انکشاف سامنے آیا ہے، ذرائع کے مطابق نور محمد بلوچ نے میرپورخاص میں مینگو فیسٹیول کے نام پر افسران سے 50 ہزار سے 5 لاکھ تک رقم وصول کی اور وصولی کی گئی رقم 25 لاکھ سے زائد تھی، ذرائع کے مطابق رقم ریسرچ ونگ ٹنڈوجام کے افسران ڈوکری رائس ریسرچ سمیت دیگر ذیلی شعبوں کے افسران سے وصول کی گئی جبکہ ایگزیکٹو ڈائریکٹرز سے 5 لاکھ تک رقم وصول کی گئی، حیرت انگیز طور پر رقم مینگو فیسٹیول کے نام پر لی گئی لیکن مینگو فیسٹیول کا انعقاد بھی نہیں ہوا اور تمام رقم ڈی جی نے ڈکار لی، واضع رہے کہ نور محمد بلوچ پر کرپشن کے سنگین الزامات ہیں اور نور محمد بلوچ کی محکمے کے افسران سے اوپر تک پیسے پہنچانے کی کیلئے پیسے طلب کرنے کی آڈیو اسکینڈل بھی منظرعام پر آ چکا ہے لیکن محکمہ زراعت نور محمد بلوچ کے خلاف کارروائی سے گریزاں ہے، روزنامہ جرات کی جانب سے افسران سے پئسے طلب کرنے کے معاملے پر ڈی جی ریسرچ نور محمد بلوچ سے موقف لینے کیلئے کال کی گئی تو انہوں نے سوال سنتے ہی فون کاٹ دیا. ۔