پی ٹی آئی جلسہ، عدالت کا اداروں کو 10دن میں فیصلہ کرنے کا حکم
شیئر کریں
سندھ ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کی باغ جناح میں جلسہ کرنے کی اجازت دینے سے متعلق درخواست پر متعلقہ اداروں کو 10دن میں فیصلہ کرنے کا حکم دے دیا ۔سندھ ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی کو کراچی میں جلسہ کی اجازت نا دینے کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ محکمہ داخلہ اور ڈپٹی کمشنر کی رپورٹ پیش کی گئی۔ ڈپٹی کمشنر کی جانب سے خفیہ رپورٹ بھی عدالت میں پیش کی گئی۔ جلسہ کی اجازت نا دینے پر چیف جسٹس نے سخت ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد گروپس ہیں، فلاں فلاں ہیں یہی وجہ ہے روکنے کی؟ جب چاہیں پٹاخہ پھوڑ دیں جب چاہیں جو کرائیں۔ ان ہی حالات میں دوسرے لوگ جلسے کرکے چلے گئے۔ چیف جسٹس نے سرکاری وکیل سے مکالمے میں کہا کہ پی ٹی آئی کو برگر پارٹی کہتے ہیں ناں، ان کو پہنچا دیا نا انجام تک؟ یہی چاہتے تھے آپ لوگ؟ چیف جسٹس عقیل احمد عباسی نے ریمارکس دیئے کہ یہ آپ کی جمہوریت ہے؟ چیف جسٹس نے سرکاری وکیل سے مکالمے میں کہا کہ کب تک چلے گا یہ سب؟ چیف جسٹس عقیل احمد عباسی نے ریمارکس دیئے کہ جو غیر مسلم ہیں ان کا بھی ایمان یہی ہے جس دن جانا ہے اسی دن جانا ہے۔ چیف جسٹس نے سرکاری وکیل سے مکالمے میں کہا کہ اس حد تک جائیں جو آپ بھی برداشت کرسکیں۔ آپ ان پر مکمل پابندی لگانا چاہتے ہیں تو لائیں درخواست، قانون اجازت دے گا تو فوری پابندی لگانے کا حکم دے دیں گے۔ ادارے اور ساری ایجنسیاں بیٹھ گئیں جلسہ کیسے روکا جائے؟ دوسرا جلسہ ہوا سب سورہے تھے۔ ایسے کون سے دہشت گرد ہیں، جو ان پر حملہ کرنا چاہتے ہیں؟