میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
9 مئی کے منصوبہ سازوں، حملہ آوروں کو کٹہرے میں لایا جائے گا،آرمی چیف

9 مئی کے منصوبہ سازوں، حملہ آوروں کو کٹہرے میں لایا جائے گا،آرمی چیف

ویب ڈیسک
اتوار, ۱۴ مئی ۲۰۲۳

شیئر کریں

چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلح افواج اپنی تنصیبات کی توقیر اور سلامتی کی مزید خلاف ورزی برداشت نہیں کرے گی اور 9 مئی کے یوم سیاہ کو ہونے والے جلا گھیراؤں کے منصوبہ ساز، اشتعال دلانے والے اور حملہ کرنے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر نے کور ہیڈکوارٹرز پشاور کا دورہ کیا اور افسران سے خطاب کیا۔آئی ایس پی آر نے بتایا کہ آرمی چیف نے قومی سلامتی کو درپیش خطرات کے حوالے سے بات کی۔ انہوں نے کہا کہ ‘ہم امن اور استحکام کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے اور اس عمل کو نقصان پہنچانے کا کوئی موقع نہیں دیا جائے گا’۔بیان میں کہا گیا کہ آرمی چیف کو انسداد دہشت گردی کے لیے جاری کوششوں اور سیکیورٹی کی صورت حال پر بریفنگ دی گئی۔آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے ‘دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی پیشہ ورانہ صلاحیت، کارکردگی اور کامیابیوں کو سراہا’۔بیان میں کہا گیا کہ ‘چیف آف آرمی اسٹاف نے انفارمیشن وارفیئر اور غلط تصور پیدا کنے کی کوششوں کے چیلنجز کے بارے میں آگاہ کیا’۔آئی ایس پی آر نے کہا کہ ‘آرمی چیف نے اس بات کو بھی نمایاں کیا کہ دشمن عناصر کی جانب سے مسلح افواج کو نشانہ بنانے کی مذموم کوشش کی جا رہی ہے’۔آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے عوام کے تعاون سے اس قسم کی مذموم کوششوں کو ناکام بنانے کا عزم دہرایا۔ قبل ازیں جب چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر کا کور کمانڈر پشاور نے استقبال کیا۔آئی ایس پی آر نے کہا تھا کہ ‘جو سہولت کار، منصوبہ ساز اور سیاسی بلوائی ان کارروائیوں میں ملوث ہیں ان کی شناخت کر لی گئی ہے اور ان کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی کی جائے گی اور یہ تمام شر پسند عناصر اب نتائج کے خود ذمہ دار ہوں گے’۔اس حوالے مزید کہا گیا تھا کہ ‘فوج بشمول تمام قانون نافذ کرنے والے ادارے، فوجی اور ریاستی تنصیبات اور املاک پر کسی بھی مزید حملے کی صورت میں شدید ردعمل دیا جائے گا جس کی مکمل ذمہ داری اسی ٹولے پر ہوگی جو پاکستان کو خانہ جنگی میں دھکیلنا چاہتا ہے’۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں