میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ایس بی سی اے میں پٹہ سسٹم کا اعتراف، ڈی جی کا پٹہ سسٹم چلانے والے بلڈنگ انسپکٹر شہزاد آرائیں کے خلاف خط

ایس بی سی اے میں پٹہ سسٹم کا اعتراف، ڈی جی کا پٹہ سسٹم چلانے والے بلڈنگ انسپکٹر شہزاد آرائیں کے خلاف خط

ویب ڈیسک
جمعه, ۱۴ اپریل ۲۰۲۳

شیئر کریں

(وقائع نگار خصوصی) سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے افسران اور ملازمین نے ایس بی سی اے میں پٹہ سسٹم کا اعتراف کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو پٹہ سسٹم چلانے والے بلڈنگ انسپکٹر شہزاد آرائیں کے خلاف خط لکھ دیا، ایس بی سی اے افسران نے خط میں الزام لگایا ہے کہ بلڈنگ انسپکٹر شہزاد آرائیں پٹہ سسٹم کے نام پر ایس بی اے کے سینئر افسران اور ملازمین کو غیر قانونی تعمیرات کرانے کیلئے دبائو ڈالتا ہے اور حکم نہ ماننے والوں کو اندرون سندھ تبادلہ کرادیتا ہے اور ان کے خلاف اینٹی کرپشن میں جعلی انکوائریاں شروع کراکے افسران اور ملازمین کو بلیک میل کرتا ہے۔ ڈائریکٹر جنرل کی جانب سے فوری ایکشن نہ لینے پر شہزاد آرائیں کے ستائے ہوئے افسران اور ملازمین نے ہڑتال اور دھرنے کی دھمکی دے دی۔ تفصیلات کے مطابق سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی تاریخ میں پہلی بار سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے افسران اور ملازمین نے اپنے ادارے میں غیر قانونی تعمیرات کرانے والی پٹہ سسٹم مافیا کے خلاف آواز اٹھادی ہے ایس بی سی اے کے افسران نے 13 اپریل 2013 کو ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اسحاق کھوڑو کو ایک تحریری خط لکھا ہے جس پر ایس بی سی اے کے 23 افسران اور ملازمین نے دستخط کئے ہیں مذکورہ خط میں ایس بی سی اے کے افسران نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں پٹہ سسٹم چلنے کا اعتراف کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کا ملازم بلڈنگ انسپکٹر شہزاد آرائیں ایک سال سے پٹہ سسٹم چلارہا ہے اس کا ایس بی سی اے کے سینئر افسران اور ملازمین سے رویہ انتہائی تضحیک آمیز ہے اور وہ ایس بی سی اے کے افسران اور ملازمین پر غیر قانونی تعمیرات کرانے کیلئے دبائو ڈالتا ہے اگر کوئی افسر یا ملازم اس کا حکم ماننے سے انکار کرتا ہے تو وہ اس کا تبادلہ اندرون سندھ کروادیتا ہے اس نے ایس بی سی اے کے تمام انتظامی امور غیر قانونی طورپر اپنے ہاتھ میں لئے ہوئے ہیں خط میں لکھا گیا ہی کہ جو افسران اور ملازم اس کا غیر قانونی حکم ماننے سے انکار کرتے ہیں وہ ان کے خلاف اینٹی کرپشن میں انکوائریاں کھلواکر انہیں اینٹی کرپشن سے ہراساں کراتا ہے خط میں لکھا گیا ہے کہ شہزاد آرائیں کے اس غیر قانونی عمل سے ادارہ کی ساکھ بری طرح متاثر ہورہی ہے خط میں ایس بی سی اے افسران اور ملازم نے لکھا ہے کہ وہ ادارہ میں دیانتداری سے کام نہیں کرسکتے ہیں ایس بی سی اے کے جن افسران اور ملامین نے اس خط پر دستخط کئے ہیں ان میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر جہانگیر خان، ذوالفقار راہو، سید چیزل شاہ، عمران رضوی، کاشف سومرو، ریاض بلگرامی، عاصم انصاری، کشن چند، رئوف شیخ، بلڈنگ انسپکٹر راحیل احمد، شہباز حسین، عمران عباس تالپور، عبدالعاصم خان، نذیر احمد اجن، ابریز احمد، شاہد درانی، لئیق احمد بھٹو، شفیع محمد، ارشد ریاض، امام الدین، مقبول احمد اور ارشاد احمد شامل ہیں۔ ایس بی سی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ شہزاد آرائیں کے عتاب کا شکار ایس بی سی اے افسران نے دو ایڈیشنل ڈائریکٹروں کے ساتھ مل کر ڈائریکٹر جنرل اسحاق کھوڑو سے ان کے دفتر میں ملاقات کی اور انہیں زبانی طورپر اپنے تحفظات سے آگاہ کیا ہے ذریعے کا کہنا ہے کہ ڈائریکٹر جنرل اسحاق کھوڑو نے شہزاد آرائیں کے عتاب کا شکار ایس بی سی اے افسران کو مکمل یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ اس حوالے سے وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ اور اعلیٰ حکام سے بات کریں گے ذریعے کا کہنا ہے کہ ایس بی سی اے افسران نے ڈائریکٹر جنرل اسحاق کھوڑو سے کہا گیا ہے کہ اگر ان کی شکایات کا ازالہ نہ کیا گیا تو شہزاد آرائیں اور اس کے پٹہ سسٹم کے خلاف وہ احتجاج بھی کریں گے اور دھرنا بھی دیں گے اس صورتحال کے بعد ڈائریکٹر جنرل اسحاق کھوڑو نے شہزاد آرائیں کے ستائے ہوئے افسران کو مطمئن کرنے کیلئے ایس بی سی اے کے وہ افسران جن کا شہزاد آرائیں نے اندرون سندھ تبادلہ کردیا تھا ان کو کراچی ہیڈ کوارٹر واپسی کا لیٹر نکالا ہے جن افسران کو واپس کراچی بلایا گیا ہے ان میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر عمران رضوی، بلڈنگ انسپکٹر راحیل احمد، اسسٹنٹ ڈائریکٹر کاشف سومرو شامل ہیں ذریعے کا کہنا ہے کہ اس ساری صورتحال کے بعد سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں سخت تنائو کی کیفیت ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں