سندھ فوڈ اتھارٹی کوکارروائی مہنگی پڑ گئی، حیدرآباد اسسٹنٹ ڈائریکٹر و ٹیم پر تشدد
شیئر کریں
(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی ) سندھ فوڈ اتھارٹی کو پھلیلی تھانے کے حدود میں کارروائی مہنگی پڑ گئی، اسسٹنٹ ڈائریکٹر و ٹیم پر تشدد، یرغمال بنا لیا گیا، ایم کیو ایم کے سابق وائس چیئرمین و دیگر پر مقدمہ درج، اسسٹنٹ ڈائریکٹر پر مقدمہ واپس لینے سمیت معافی کیلئے دباؤ، ایم این اے صلاح الدین کا نام کیس میں ڈالا گیا، ایم پی اے ناصر خان، صلاح الدین دکاندار کا بیٹا تھا، افسران، تفصیلات کے مطابق سندھ فوڈ اتھارٹی کو پھلیلی تھانے کے حدود میں کارروائی مہنگی پڑ گئی، سندھ فوڈ اتھارٹی کی ٹیم نے گزشتہ سحری کو پھلیلی تھانے کے حدود میں اوڈین سینما کے پاس مرزا سوئٹس نامی مٹھائی دکان پر چھاپہ مار کر جرمانہ عائد کیا، دوران کارروائی تلخ کلامی پر سندھ فوڈ اتھارٹی کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر جہانزیب سنجرانی اور ٹیم پر حملہ کرکے یرغمال بنا لیا گیا، جن کو پولیس کی بھاری نفری نے پہنچ کر آزاد کروایا، سندھ فوڈ اتھارٹی کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر جہانزیب سنجرانی کی مدعیت میں تھانہ پھلیلی میں صلاح الدین، سابق وائس چیئرمین ایم کیو ایم کاشف صدیقی سمیت 12 نامعلوم افراد پر مقدمہ درج کیا گیا، واقعے کے بعد سندھ فوڈ اتھارٹی کے افسران کے خلاف مقدمہ واپس لینے اور معافی مانگنے کیلئے دباؤ ڈالا گیا اور ذرائع کے مطابق پھلیلی تھانے پر ایم کیو ایم کے رکن سندھ اسمبلی ناصر خان کی سربراہی میں معاملے کا فیصلہ کیا جائیگا۔ دوسری جانب روزنامہ جرأت سے بات کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے رکن سندھ اسمبلی ناصر خان نے کہا کہ ایم این اے صلاح الدین کا نام مقدمے میں ڈالا گیا جو کہ شرمناک ہے، این این اے صلاح الدین حیدرآباد میں موجود ہی نہیں ہے جبکہ وہ اس دکان پر آکر بیٹھتے، رات کو 1 اور 2 بجے کارروائیاں کرکے غریب دکانداروں پر ہزاروں روپے کے بھاری جرمانے عائد کرکے ہراساں کیا جا رہا ہے کیا دن میں کارروائیاں نہیں کی جا سکتی، ناصر خان نے کہا کہ وہ معاملے کو بڑھا بھی سکتے تھے لیکن انہوں نے افسران سے رابطہ کرکے معاملے کو حل کرنے کا کہا، سندھ فوڈ اتھارٹی کی ٹیم نے بدتمیزی کی جس پر معاملہ بڑھا، دکان سے کچھ برآمد بھی نہیں ہوا۔ دوسری جانب سندھ فوڈ اتھارٹی کے افسران کے مطابق دکان سے زائد المیعاد کولڈ ڈرنکس، اجینو موتو، امونیا ایسڈ و دیگر چیزیں برآمد ہوئیں، مقدمہ میں دکاندار کے بیٹے جس کا نام صلاح الدین تھا اس کو شامل کیا گیا ہے، ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم کے رکن سندھ اسمبلی کی مداخلت کے بعد ڈائریکٹر جنرل سندھ فوڈ اتھارٹی کی جانب سے اسسٹنٹ ڈائریکٹر پر مقدمہ واپس لینے اور معافی مانگنے کا دباؤ ڈالا گیا جس کے بعد افسران مایوس ہیں۔