ٹی ایل پی کااحتجاج ،سڑکوں پرہجوم کاراج،انتظامیہ ناکام
شیئر کریں
شہر قائد کے مختلف علاقوں میں مذہبی جماعت کی جانب سے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے، مشتعل مظاہرین اور پولیس میں جھڑپوں کے دوران ایک شخص جاں بحق ہوگیا جبکہ متعدد گاڑیوں کو نذر آتش کردیا گیا۔اطلاعات کے مطابق کراچی کے علاقے بلدیہ ٹاؤن نمبر 4 میں جھڑپوں کے دوران ایک شخص جاں بحق اور ایک زخمی ہوگیا، اسٹار گیٹ شارع فیصل پر مشتعل مظاہرین نے متعدد گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کو آگ لگادی۔پولیس کے مطابق جاں بحق شہری کی شناخت طارق کے نام سے ہوئی جبکہ زخمی ہونے والے شخص حیدر کو طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ادھر بلدیہ حب ریور روڈ پر مظاہرین کے پتھراؤ سے تین پولیس اہلکار زخمی ہوگئے، پتھراؤ سے ڈی ایس پی پاک کالونی کی موبائل کو بھی نقصان پہنچا۔ایسٹ زون میں ہنگامہ آرائی کے پانچ مقدمات درج کرلیے گئے، تمام مقدمات میں انسداد دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔واضح رہے کہ تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ سعد رضوی کی گرفتاری کیخلاف کراچی سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں اہم شاہراہیں ٹریفک کے لیے بند ہیں، احتجاج کے باعث متعدد اہم شاہراہیں بند ہیں اور شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔ رش میں متعدد گاڑیاں اور ایمبولینسیں بھی پھنسی ہیں۔ کئی مقامات پر مظاہرین اور پولیس میں جھڑپیں بھی ہوئیں جس کے باعث متعدد پولیس اہلکار اور ٹی ایل پی کارکنان بھی زخمی ہوئے۔ پولیس نے 100 سے زائد مظاہرین کو گرفتارکیا ہے۔کراچی میں اورنگی ٹاؤن، حب ریور روڈ، اسٹار گیٹ، بلدیہ ٹاؤن اور کورنگی ڈھائی نمبر میں بھی سڑکیں بند ہیں، کورنگی ڈھائی سے تین نمبر جانے والی سڑک ٹریفک کے لیے بند ہے۔ٹریفک پولیس کے مطابق بلاک راستوں کے مقامات سے متبادل راستے فراہم کیے جارہے ہیں اور شہر کے بیشتر مقامات پر ٹریفک معمول کے مطابق ہے جبکہ شارع فیصل اسٹارگیٹ پر دونوں ٹریک پر ٹریفک بحال ہے، ملیر سے ائیرپورٹ آنے اور جانے والا روڈ ٹریفک کے لیے کھلا ہے۔ٹریفک پولیس کا بتانا ہے کہ حسن اسکوائرپل کے نیچے سڑک ٹریفک کے لیے کھول دی گئی اور یونیورسٹی روڈ پر بھی ٹریفک بحال ہے جب کہ ٹاورچوک پرسڑک کھول دی گئی ہے۔ادھرلاہورمیں فیروزوالا میں مظاہرین کی طرف سے رینجرز اور پولیس پر پتھراؤ کیا جس سے ایک پولیس کانسٹیبل جاں بحق ہوگیا۔ ہے جس کی شناخت محمد افضل کے نام سے ہوئی۔لاہور میں شاہدرہ چوک اور ٹھوکرنیازبیگ کو ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا ہے جبکہ بھٹہ چوک،شنگھائی فلائی اوور اور چوہنگ میں مراکہ کے مقام پر سڑک ٹریفک کے لیے بند ہے۔اس کے علاوہ ٹھوکرنیازبیگ پرراستہ کلیئر ہونے کے باوجودگاڑیوں کی لمبی قطاریں لگی ہوئی ہیں اور ٹریفک انتہائی سست روی کا شکار ہے۔گزشتہ روز شہر میں بدترین ٹریفک جام کی وجہ سے ٹھوکرنیاز بیگ پرلوگوں نے رات گاڑیوں میں سو کرگزاری۔وفاقی دارلحکومت نے اسلام آباد میں رینجرز تعینات کردی ہے۔ مشتعل افراد نے پولیس گاڑیوں کو آگ لگائی ہے اورعام شہریوں کی گاڑیوں اور موٹرسائیکلز کو بھی نقصان پہنچایا ہے۔وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 5 مقامات بند ہیں جن میں ڈھوکڑی چوک، راول ڈیم چوک، بارہ کہو روڈ، راوت کراس اور ترنول شامل ہیں جب کہ اسلام آباد سے اسٹیڈیم روڈ جانے والا راستہ بھی کنٹینر لگاکر بند کیا گیا ہے،اس کے علاوہ راولپنڈی میں اٹھال چوک اور لیاقت باغ میں سڑک ٹریفک کے لیے بند ہے۔مذہبی جماعت کے کارکنوں کے احتجاج کے باعث دریائے ستلج پل پر ٹریفک جام ہے ، ڈی جی خان میں مذہبی جماعت کے کارکنوں کا غازی گھاٹ کے مقام پر احتجاج جاری ہے۔ملتان میں بہاولپور بائی پاس دوسرے روز بھی ٹریفک کے لیے بند ہے جس سے مسافر پریشان ہیں جب کہ خانیوال میں لاہور موڑپرٹریفک کل دوپہر 3 بجے سے بند ہے جس سے گاڑیوں کی قطاریں لگی ر ہیں اور مسافر شدید پریشان ہیں۔اس کے علاوہ فیصل آباد،خصدارسمیت ملک کے کئی شہروں میں صورت حال کشیدہ ہے ،ادھر کوٹلی آزاد کشمیر میں راولپنڈی، میرپوراورلاہور جانے والی مرکزی شاہراہیں بدستوربند رہیں جس سے مسافرپریشان ہیںذرائع کا کہنا ہے کہ جلاؤ گھیراؤ کے متعدد واقعات میں سرکاری املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا، پولیس موبائل جلائی گئیں اور اہلکاروں کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا، احتجاج میں 300 سے زائد پولیس اہلکار زخمی جبکہ ایک پولیس افسر شہید ہوگیا۔