میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
حیدرآبادمیں 4 منزلہ سے اوپر عمارتوں کی تعمیر پر پابندی

حیدرآبادمیں 4 منزلہ سے اوپر عمارتوں کی تعمیر پر پابندی

ویب ڈیسک
بدھ, ۱۴ اپریل ۲۰۲۱

شیئر کریں

(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی ) سندھ ہائی کورٹ نے حیدرآباد میں 4 منزلہ سے اوپر عمارتوں کی تعمیر پر پابندی عائد کر دی، حیدرآباد میں ناجائز تجاوزات پر عدالت میں سماعت، حیسکو چیف ،آر ڈی ایس بی سی اے، ڈی سی، ایس ایس پی و دیگر افسران عدالت میں پیش، ڈپٹی کمشنر حیدرآباد کا ماسٹر پلان نہ ہونے کا اعتراف، ایس ایس پی نے نفری کم ہونے کا اعتراف کرلیا۔تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ حیدرآباد نے حیدرآباد میں 5 منزلہ سے اوپر عمارتوں کی تعمیر پر پابندی عائد کر دی ہے، سندھ ہائی کورٹ حیدرآباد میں وقار ٹاؤن قاسم آباد میں ناجائز تجاوزات پر دائر پٹیشن پر جسٹس ذوالفقار احمد خان اور جسٹس سلیم جیسر پر مشتمل ڈبل بینچ نے سماعت کی، سماعت کے وقت حیسکو چیف، رینجنل ڈائریکٹر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی حیدرآباد،ڈپٹی کمشنر حیدرآباد،ایس ایس پی حیدرآباد، اسسٹنٹ کمشنرز،میونسپل کمشنر و دیگر افسران عدالت میں پیش ہوئے، عدالت نے سابقہ میونسپل کمشنر محمد علی شیخ کے گرفتاری وارنٹ معطل کرتے ہوئے موجودہ میونسپل کمشنر زاہد خواجہ کو حکم دیا کہ حیدرآباد پلان کی رپورٹ عدالت میں جمع کروائیں، عدالت نے استفسار کیا کہ 1958 سے آج تک حیدرآباد کیلئے کوئی پلان کیوں نہیں بنایا گیا، ڈپٹی کمشنر حیدرآباد نے عدالت میں رپورٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ 2007 میں عثمان کمپنی نے پلان بنایا تھا جس کے بعد پلان نہیں بنا، حیدرآباد میں ناجائز تجاوزات کے خلاف آپریشن جاری ہے، مارکیٹ اور لطیف آباد کی بھٹائی ہسپتال کے پاس ناجائز تجاوزات موجود ہیں جس کیلئے پولیس کو احکامات دیں کہ وہ ضلعی
انتظامیہ کی مدد کرے۔ ڈپٹی کمشنر نے عدالت کو بتایا کہ حیدرآباد میونسپل کارپوریشن اور سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی حیدرآباد آپریشن کے وقت مدد کیلئے تیار نہیں ہیں، ایس ایس پی حیدرآباد نے عدالت کو بتایا کہ پولیس ہر وقت انتظامیہ کے ساتھ تعاون کیلئے تیار ہے، لیکن انتظامیہ بغیر بتائے آپریشن شروع کردیتی ہے، ایس ایس پی نے عدالت کو بتایا کہ حیدرآباد پولیس کے پاس نفری کم ہے، 4 ہزار اہلکاروں میں سے زیادہ تر سرکاری عمارتوں اور آفیسوں میں ڈیوٹیز پر مقرر ہیں، حیدرآباد میں ایس ایس پی ٹریفک ہی نہیں ہے جس کیلئے آئی جی سندھ کو لکھا ہے، عدالت نے ایس ایس پی کو کہا کہ پولیس مسائل کے بابت تحریری طور پر لکھ کر دیں، عدالت آرڈر جاری کریگی، عدالت نے حیسکو چیف سے کہا کہ روڈوں سے کھمبے ہٹانے کیلئے کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، حیسکو اس میں شامل رہے، عدالت نے ناجائز تجاوزات کے خاتمے کیلئے اداروں کی مدد کیلئے اینٹی انکروچمنٹ میں فوکل پرسن مقرر کرنے اور اینٹی انکروچمنٹ سے تین سال کی کارکردگی رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت 15دن کیلئے ملتوی کردی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں