
سندھ بلڈنگ، کھوڑو سسٹم میں شہر پر تعمیراتی لاقانونیت کا راج
شیئر کریں
ڈی جی اسحاق کھوڑو کی مہربانیاں کماؤ افسران جلیس احمد صدیقی اور سجاد خان پر برقرار
ناظم آباد نمبر 3پلاٹ A8/1اور G3/14پر عدالتی احکامات کے بر خلاف تعمیرات
ڈی جی اسحاق کھوڑو کا تعمیراتی خلاف ورزیوں پر رابطوں کے باوجود موقف دینے سے گریز
سندھ کنٹرول بلڈنگ اتھارٹی میں کھوڑو سسٹم کے تحت غیر قانونی تعمیرات میں دن بدن اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے اور کمزور بنیادوں پر بالائی منزلوں کی تعمیرات میں تیزی دیکھنے میں آئی ہے۔ واضح رہے کہ ڈی جی اسحاق کھوڑو کی مہربانیاں کماؤ افسران پر برقرار ہیں ۔ایسے ہی ایک ڈائریکٹر جلیس احمد صدیقی نے وسطی میں ناجائز تعمیرات کا سسٹم سنبھال رکھا ہے اور ملکی محصولات کو نقصان پہنچا کر بغیر نقشے اور منظوری کے رہائشی پلاٹوں پر کمرشل تعمیرات اور کمزور بنیادوں پر بالائی منزلوں کی تعمیرات شروع کروا رکھی ہیں۔ دوسری جانب دُہری شہریت کے حامل ڈائریکٹر ڈیمالیشن عبدالسجاد خان نے بھی وفاداری کا ثبوت دیتے ہوئے نمائشی انہدامی کاروائیوں کی آڑ میں خطیر رقوم کی وصولیوں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ ان منہدم کی جانے والی عمارتوں کی ازسرنو تعمیر بھی شروع کروا دی گئی ہے اور ایسی کوئی عمارت دکھائی نہیں دیتی ،جسے انہدام کے بعد ازسرنو تعمیر کی اجازت نہ ملی ہو،جبکہ ڈی جی اسحاق کھوڑو ان سب معاملات سے لاعلمی کا اظہار کرتے دکھائی دیتے ہیں۔ ان کا ماننا یہ ہے کہ کراچی میں جاری تعمیرات بلڈنگ قوانین کے عین مطابق ہیں ۔ان دنوں بھی ناظم آباد نمبر 3میں پلاٹ نمبر A8/1اور G3/14پر عدالتی احکامات کے بر خلاف تعمیرات جاری ہیں، ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ اسحاق کھوڑو سے ان تعمیراتی خلاف ورزیوں پر موقف لینے کے لئے رابطہ کیا گیا مگر موصوف نے کوئی جواب دینا ضروری نہیں سمجھا ۔