
عالمی قوتیں پاکستان کو غیرمستحکم کرنے کیلئے متحدہوگئیں،بلاول بھٹو
شیئر کریں
مذہبی دہشت گرد اسلامی ریاست چاہتے ہیں نہ بلوچ دہشت گرد اپنی آزادی چاہتے ہیں
دہشت گردوں کوبین الاقوامی قوتیں انہیں مالی اور لاجسٹکل سپورٹ فراہم کررہی ہیں، خطاب
پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عالمی طاقتیں، دہشت گرد اور پاکستان کے دشمن ہماری نااتفاقی کا فائدہ اٹھارہے ہیں، مذہب اور آزادی کے نام پر دہشت گردی کرنیوالے اپنے حقوق کیلئے نہیں خون خرابے کیلئے لڑ رہے ہیں،ہم ماضی سے زیادہ خطرناک دور سے گزر رہے ہیں، ہم دہشت گردی کے خلاف ماضی کی طرح سیاسی اتفاق رائے نہیں بناسکے ہیں، ہماری کمزوریوں کی وجہ جو بھی ہو، دہشت گرد، عالمی طاقتیں اور پاکستان کے دشمن ہماری نااتفاقی کا فائدہ اٹھارہے ہیں۔قومی اسمبلی میں سانحہ جعفر ایکسپریس کے حوالے سے بحث میں اظہار خیال کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پیپلزپارٹی ہرطرح کی دہشت گردی کی مذمت کرتی ہے، دہشت گردی کی وجہ سے پاکستان اور پیپلزپارٹی نے بہت نقصان اٹھایا، مجھے وزیراعظم کے گھر سے اغوا کرنے کی کوشش کی گئی، اس ناکام واقعے کے بعد شہید بینظیر بھٹو نے مجھے حفاظت کے لیے لندن میں رکھا تھا، دہشت گردی کی وجہ سے بینظیر بھٹو شہید ہوئیں۔انہوں نے کہاکہ پاکستان مین دہشت گردی کامسئلہ نیا نہیں ہے، پاکستانی قوم نے مل کر ملک کو دہشت گردی سے پاک کردیا تھا،پاکستان کے ہر شہری نے اس جنگ میں اپنا حصہ ڈال کر دہشت گردی سے پاک کیا، عام شہری سے لیکر پولیس اور فوج، ایسا کوئی نہیں جس نے اس جنگ میں قربانی نہ دی ہو، یہ ایوان جب متحد تھا تو تحریک انصاف کی الگ سیاست تھی، اے پی ایس کے واقع پر ہم نے سیاست کو ایک جانب رکھ کر نیشنل ایکشن پلان کو مانا، ہم نے ملک سے دہشت گردوں کی کمر توڑ دی تھی۔بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ مگر افسوس ہم دہشت گردی کے خلاف اپنی کامیابی کھو بیٹھے ہیں، دہشت گردی کی آگ پھر سے جل اٹھی ہے، ہم ماضی سے زیادہ خطرناک دور سے گزر رہے ہیں، ہم دہشت گردی کے خلاف ماضی کی طرح سیاسی اتفاق رائے نہیں بناسکے ہیں، ہماری کمزوریوں کی وجہ جو بھی ہو، دہشت گرد، عالمی طاقتیں اور پاکستان کے دشمن ہماری نااتفاقی کا فائدہ اٹھارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دہشت گرد پاکستان کے مظلوم عوام کو نشانے پر لیکر پختونخوا سے بلوچستان تک وہ ایک کے ایک دہشت گردی کرتے آرہے ہیں اور دہشت گردی کا ہر واقعہ پچھلے واقعے سے زیادہ خطرناک ہوتا ہے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ دہشت گردوں کا کوئی نظریہ، کوئی سیاست نہیں ہوتی، مذہبی دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا، ان تمام تنظیموں کا نام جو بھی ہو ان کا مقصد دہشت پھیلانا اور لوگوں کو قتل کرنے ہوتا ہے، نہ تو مذہبی دہشت گرد اسلامی ریاست چاہتے ہیں نہ ہی نام نہاد بلوچ دہشت گرد اپنی آزادی اور حقوق چاہتے ہیں، وہ خون خرابہ کرتے ہیں اور پاکستانی عوام کی ترقی کا راستہ روکنا چاہتے ہیں، اور جو بین الاقوامی قوتیں انہیں مالی اور لاجسٹکل سپورٹ فراہم کررہی ہیں ان کے مقاصد حاصل کرنا چاہتے ہیں۔