کراچی: تجاوزات کیخلاف آپریشن، پولیس اور شہریوں میں تصادم
شیئر کریں
کراچی کے علاقے گلستان جوہر سکیم 6 میں تجاوزات کے خلاف آپریشن کے دوران پولیس اور شہریوں میں تصادم ہو گیا۔عدالتی حکم پر انسداد تجاوزات سیل، پولیس اور ہیوی مشینری آپریشن کے لیے علاقے میں پہنچی تو شہریوں کی جانب سے شدید پتھرائو کیا گیا۔پولیس کی جانب سے ہوائی فائرنگ اور شیلنگ شروع کر دی گئی، انسداد تجاوزات سیل نے ہیوی مشینری کے ذریعے غیرقانونی تعمیرات گرانے کا عمل شروع کر دیا۔کے ڈی اے حکام کا کہنا ہے کہ آپریشن عدالتی احکامات کی روشنی میں کیا جا رہا ہے، پلاٹوں کو واگزار کرا کے قبضہ الاٹیز کو دینا ہے، گلستان جوہر بلاک 10 میں صدر مملکت عارف علوی کا پلاٹ بھی واگزار کرایا جائے گا۔حکام نے کہا کہ صدر مملکت کے پلاٹ پر ایک مکان اور دکان کی صورت میں قبضہ ہے، پہلے مرحلے میں تقریباً 2 ہزار پلاٹس پر سے قبضہ چھڑانا ہے، قبضہ شدہ زمین پر گھر، دکانیں اور دیگر پختہ تعمیرات ہیں۔دوسری جانب مظاہرین گھروں کی چھتوں سے انسداد تجاوزات کی ٹیم پر پتھرائو کرتے رہے۔مظاہرین کے پتھراؤ سے ایک پولیس اہلکار زخمی ہو گیا ہے، مظاہرین نے پہلوان گوٹھ جانے والی سڑک کو ٹائر جلا کر بلاک کر دیا۔مظاہرین نے کہا ہے کہ کچی آبادی کے تمام دستاویزات ہمارے پاس موجود ہیں، گھر سے متعلق کیس اس وقت عدالت میں چل رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ تمام پلاٹ ہم نے کے ڈی اے سے خریدے تھے، جب یہ گھر بن رہے تھے تو انتظامیہ، پولیس اور کے ڈی اے کہاں تھی، 20 سے 25 سال ہو گئے ہم یہیں رہ رہے ہیں۔مظاہرین کا کہنا ہے کہ انتظامیہ نے اس آپریشن سے قبل ہمیں آگاہ نہیں کیا، اچانک پولیس کی نفری ہمارے گھر خالی کرانے آ گئی، ہمیں اپنے گھروں سے بے گھر کیا جا رہا ہے، حکومت نوٹس لے۔ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہم سے کے ڈی اے چالان کی مد میں پیسے لیتی رہی، حکومت سے مطالبہ ہے کہ ہمیں انصاف فراہم کیا جائے۔