ذیشان ذکی کے فراڈ کی سزا صائمہ عربین ولاز کے مکین بھگتنے لگے
شیئر کریں
صائمہ عربین ولاز کے ہزاروں مکین صائمہ بلڈرز کے مالک ذیشان ذکی کی جانب سے بلک گیس کنکشن حاصل کرنے کی غلطی اور فراڈ کی سزا بھگتنے لگے، 3 ماہ سے ہزاروں مکین تاحال گیس سے محروم ، رہائشیوں نے اوگرا کو گھریلو گیس کنکشن بحال کرنے اور مانیٹرنگ کے لیے فوکل پرسن نامز د کرنے کی اپیل کردی۔ جرأت کی خصوصی رپورٹ کے مطابق صائمہ رئیل اسٹیٹ بلڈرز اینڈ ڈیولپرز کے مالک ذیشان ذکی نے گڈاپ ٹائون کے تپو منگھوپیر کی دیہہ جام چکرو میں سروے نمبر 72سے 76، 78 سے 81 تک رہائشی اسکیم سال 2010 میں شروع کی، صائمہ عربین ولاز کی اسکیم تمام تر سہولیات کے ساتھ 31 مئی 2104 کو مکمل ہونی تھی لیکن ذیشان ذکی نے ہزاروںالاٹیز سے دھوکا کرتے ہوئے سہولیات فراہم نہ کیں، صائمہ عربین ولاز میں سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ کو افسران کو مبینہ طور پر رشوت دینے کے بعد بلک گیس کنکشن لگادیا اور اسکیم میں غیر معیاری پائپ لائنیں بچھا دیں، صائمہ بلڈرز نے بلک گیس کنکشن کے لیے 6 لاکھ 24 ہزار ایس ایس جی سی ایل کو فراہم کیے، بعد میں 4 ہزار میٹر لینے کے لیے ایک کروڑ 95 لاکھ روپے ادا کیے ، جبکہ بلک گیس کنکشن کو گھریلو کنکشن میں تبدیل کرنے کے لیے 46لاکھ 70 روپے ادا کیے گئے، صائمہ بلڈرز کے مالک ذیشان ذکی صائمہ عربین ولاز کے ہزاروں مکینوں کو خود ساختہ بنائے گئے بلز 3 سال تک ارسال کرکے ہر ماہ لاکھوں کروڑوںبٹورتے رہے، بعد میں اوگرا نے 13 دسمبر 2022 کو رہائشیوں کی شکایات کا فیصلہ کرتے ہوئے سوئی سدرن گیس کمپنی کے بلک گیس کنکشن کو غیر قانونی قرار دیالیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ غیر قانونی کنکشن لینے والے صائمہ بلڈرز کے مالک ذیشان ذکی پر کوئی جرمانہ عائدنہیں کیا گیا، سوئی سدرن نے فیصلہ پر عمل درآمد کرتے ہوئے 6 جنوری 2023کو گیس کنکشن منقطع کردیے ، صائمہ عربین ولاز کے ہزاروں مکینوں نے فروری 2023 میں ایک درخواست اوگرا کو ارسال کی، درخواست میں مکینوں نے تحریر کیا کہ سوئی سدرن گیس کمپنی نے صائمہ عربین ولاز کے گیس انفراسٹرکچر کو ٹیک اوور کرنے کے بجائے صائمہ بلڈرز کے ساتھ مل کر 3 دن کا کیمپ لگایا اور کنکشن فارم وصول کیے، اس کے ساتھ صائمہ عربین ولاز کے مکینوں سے گھروں کے اندر پائپ لائنز سے متعلق انڈ ر ٹیکنگ بھی لی گئی، انڈر ٹیکنگ کے ذریعے سوئی سدرن گیس کمپنی اور صائمہ بلڈرز رہائشیوں سے دھوکا کرتے ہوئے گیس پائپ لائنز کی ذمہ داری مکینوں پر ڈال دی ہے اس لئے اوگرا اور منیجنگ ڈائریکٹر سوئی سدرن گیس کمپنی احکامات جاری کرے کہ پہلے سے بچھائی گئی پائپ لائنز میں خامیوں کو دور کیا جائے اور گھریلو گیس کنکشن فراہم کیا جائے، گھریلو گیس کنکشن کی فراہمی کے معاملے کی نگرانی کے لیے اوگرا فوکل پرسن نامز د کرے ۔