سندھ نرسنگ بورڈ ،غیرقانونی 84 ملازمین کے تبادلے ، تقرریاں
شیئر کریں
(رپورٹ: علی کیریو)سندھ نرسنگ بورڈ کی ڈپٹی ڈائریکٹر نے غیرقانونی طور پر 84 افسران اور ملازمین کے تبادلے اور تقرریاں کردیں، محکمہ صحت کے نوٹس کے بعد حکم نامہ منسوخ کردیا ، سیکریٹری صحت نے خط لکھ کے خلاف ضابطہ کارروائی کی دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ کیوں نہ آپ کے خلاف کارروائی کی جائے۔ جراٗت کی خصوصی رپورٹ کے مطابق ڈائریکٹوریٹ آف نرسنگ سندھ کی کنٹرولر امتحانات ڈپٹی ڈائریکٹر خیرالنساء نے اپنے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے سیکریٹری صحت کے اختیارات استعمال کردیئے ، خیرانساء نے گریڈ 16 کی71اسٹاف نرسز ،گریڈ 17 کی نرسنگ انسٹرکٹرز اور گریڈ 17 کی 5 کلینیکل انسپکٹرز کو نرسنگ کالجز میں فیکلٹی میمبرز کی خالی آسامیوں پر غیر قانونی طور پر تعینات کردیا، گریڈ 16، گریڈ 17 کی تقرری کا اختیار صرف سیکریٹری صحت کو ہے ، نرسنگ بورڈ کی ڈپٹی ڈائریکٹر خیرالنساء کی طرف سے تبادلے اور تقرریاں کرنے کرنے کے بعد محکمہ صحت میں کھلبلی مچ گئی اور اعلیٰ حکام نے شدید برہمی کا اظہار کیا کہ ڈپٹی ڈائریکٹر اپنے طور پر کیسے تقرریاں کرسکتی ہیں۔ محکمہ صحت کے سیکریٹری وضاحتی نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے حکم جاری کیا کہ ڈپٹی ڈائریکٹر خیر النساء فوری طور پر تبادلے اورتقرریوں کا نوٹیفکیشن منسوخ کرے یا واپس لے اور 3دن میں سیکریٹری صحت کے سامنے وضاحت پیش کریں۔ وضاحتی نوٹیفکیشن میں ڈپٹی ڈائریکٹر کو مخاطب ہوتے ہوئے کہا گیا ہے کہ غیر قانونی تبادلے اور تقرریاں کرنے پر کیوں نہ آپ کے خلاف خلاف ضابطہ کارروائی کی جائے ؟ آپ کو اپنے دفاع میں کیا کہنا ہے اور کیوں نہ آپ کے خلاف کوئی فیصلہ کیا جائے ؟ ۔ سیکریٹری صحت کے انتہائی سخت احکامات کے بعد ڈپٹی ڈائریکٹر خیر انساء نے تبادلے اور تقرریوںکا اپنا جاری کیا ہوا نوٹیفکیشن واپس لے لیا ہے۔