میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
آئی جی جیل،محکمہ داخلہ کے حکام قیدیوں کواسپتالوں میں رکھنے میں ملوث نکلے

آئی جی جیل،محکمہ داخلہ کے حکام قیدیوں کواسپتالوں میں رکھنے میں ملوث نکلے

ویب ڈیسک
جمعه, ۱۴ جنوری ۲۰۲۲

شیئر کریں

سزا یافتہ قیدیوں کو پرائیویٹ اسپتالوں میں رکھنے کے معاملے میں جیلر،آئی جی جیل اورمحکمہ داخلہ کے حکام ملوث نکلے،قیدیوں کی وی آئی پی سہولیات کو مکمل صیغہ رازمیں رکھا جاتا تھا۔تفصیلات کے مطابق اعلی حکام کو جیل خانہ جات کی جانب سے سزا یافتہ قیدیوں کو پرائیویٹ اسپتالوں میں رکھنے کے معاملے پر مکمل رپورٹ ارسال کردی گئی ہے۔جس میں بتایا گیا کہ کراچی سینٹرل جیل سے 8 سزا یافتہ قیدیوں کو پرائیویٹ اسپتالوں میں رکھا گیا، 13 اندر ٹرائل قیدیوں کو بیماری کی آڑ میں مختلف اسپتالوں میں ایڈمٹ کیا گیا۔ذرائع نے بتایاکہ مجموعی طور پر 21 قیدی لمبے عرصے سے آزادی کے مزے لے رہے تھے، اسپتالوں میں آفیشل ایڈمیشن کے بعد قیدی اپنے گھروں میں موجود ہوتے تھے۔ذرائع نے بتایا کہ مخصوص اوقات میں اسپتال کا وزٹ کیا جاتا تھا اور قیدیوں کی وی آئی پی سہولیات کو مکمل صیغہ راز میں رکھا جاتا تھا۔ذرائع کے مطابق جیلر آئی جی جیل اور محکمہ داخلہ قیدی کی ہر معاملے سے باخبر تھا اور ساتھ بھیجے جانے والے قیدیوں سمیت جیل عملے کو بھاری معاوضہ ملتا تھا۔ذرائع نے بتایاکہ پرائیویٹ اسپتال منتقل کئی قیدی خود گاڑی ڈرائیو کرکے مختلف جگہوں پر بھی جاتے تھے جبکہ جیل خانہ جات اور محکمہ داخلہ کے ساتھ جناح اسپتال کے حکام بھی ملوث ہیں۔جیل سے بھیجے جانے والے قیدی کو باہر سے ہی پرائیویٹ اسپتالوں میں بھجوا دیا جاتا تھا، مختلف پرائیویٹ اسپتالوں میں قیدیوں کی مخصوص سیٹنگ ہوتی تھی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں