میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
رنچھوڑلائن پوراتباہ ہوچکا،رفاعی پلاٹ کسی کو کیسے فروخت کیا جاسکتا ہے؟ سندھ ہائیکورٹ

رنچھوڑلائن پوراتباہ ہوچکا،رفاعی پلاٹ کسی کو کیسے فروخت کیا جاسکتا ہے؟ سندھ ہائیکورٹ

ویب ڈیسک
جمعه, ۱۴ جنوری ۲۰۲۲

شیئر کریں

سندھ ہائی کورٹ نے ایس بی سی اے کو رنچھوڑ لائن کی خطرناک قرار دی گئی عمارت سے متعلق ٹیکنیکل رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔جمعرات کوسندھ ہائی کورٹ میں رنچھوڑ لائن کی خطرناک قرار دی گئی عمارت گرانے کا معاملہ عمارت کے مالک زین العابدین و دیگر کی درخواست پر زیر سماعت آیا، جس میں عدالت نے ایس بی سی اے کو ٹیکنیکل رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔جسٹس سید حسن اظہر رضوی نے سماعت کے دوران کہا کہ رنچھوڑ لائن پورا تباہ ہوچکا، کیا ایس بی سی اے کے پاس عمارت گرانے کے لیے بھی فنڈز نہیں ہیں؟ اب اس کام کیلیے بھی کسی این جی او کی مدد لیں گے؟اس دوران مالکان نے عدالت کو بتایا کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے 2009 میں عمارت کو خطرناک قرار دیا تھا اور اب تک وہاں مختلف افراد رہائش پذیر ہیں لیکن ایس بی سی اے کارروائی نہیں کررہی۔علاوہ ازیںفاعی پلاٹ کسی کو کیسے فروخت کیا جاسکتا ہے؟ سندھ ہائیکورٹ نے سوال اٹھادیا، سندھ ہائیکورٹ نے سیکٹر سیون نارتھ کراچی میں رفاعی پلاٹ پر چائنا کٹنگ کرکے فروخت کرنے سے متعلق کے ڈی اے افسران سے 30روز میں تفصیلی جواب طلب کرلیا۔ جمعرات کو سندھ ہائیکورٹ میں سیکٹر سیون نارتھ کراچی میں رفاعی پلاٹ پر چائنا کٹنگ کرکے فروخت کرنے سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔ جسٹس حسن اظہر رضوی نے موقف دیا کہ 2013 میں ہی تو سارے کام ہوئے اور شہر کا بگاڑ ہوا۔ جسٹس حسن اظہر رضوی نے وکیل سے مکالمہ میں کہا کہ ایس ٹی پلاٹس آپ کو پتا ہے کیا ہوتا ہے؟ عدالت نے درخواستگزاروں سے استفسار کیا کہ ایس ٹی ون کو کیسے تقسیم کردیا گیا ہے۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ یہ پلاٹ تو کھیل کے میدان کی لیے تھے جس کو کاٹ کر پلاٹ بنا دیا گیا۔ جانتے ہیں آپ رفاعی پلاٹس کے لیے سپریم کورٹ نے کیا حکم دیا ہے؟ ٹرانسفر آرڈر جاری کرنے کے بارے میں درخواست گزار نے استدعا کی ہے۔ ان پلاٹون کا کنٹرول کے ڈی اے کے پاس ہے۔ عدالت نے کے ڈی اے افسران سے 30 روز میں تفصیلی جواب طلب کرتے ہوئے درخواست میں کے ڈی اے فریق بناکر ٹائیٹل فائیل کرنے کی ہدایت کردی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں