سندھ میں 6نئے کینالوں کا منصوبہ کسی صورت قبول نہیں ،پیپلزپارٹی
شیئر کریں
پیپلز پارٹی نے چولستان کینال سمیت 6 کینالوں کے منصوبے کو دریائے سندھ پر ڈاکہ اور صوبوں کو آپس میں لڑانے اور سندھ کو بنجر بنانے کی سازش قرار دے دیاہے اور متنازعہ کینال منصوبے کے خلاف ایکنک،این ای سی اور سی سی آئی سمیت تمام آئینی فورمز پر سندھ کا بھرپور کیس لڑنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ اعلان پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار کھوڑو نے گڑھی خدابخش بھٹو میں شہید بینظیر بھٹو کی 27 دسمبر کو برسی کے سلسلے میں لاڑکانہ ڈویژن کے اجلاس سے خطاب اور میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ نثار کھوڑو نے کہا کہ سندھ کو چولستان کینال سمیت 6 نئے کینالوں کا منصوبہ کسی صورت قبول نہیں ہے اور سندھ متنازع 6 کینالز منصوبے کو مسترد کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ صوبے کے مرضی کے بغیر پانی معاملے اور کینال نکالنے کا فیصلہ نہیں کیا جاسکتا،صوبے کی مرضی کے خلاف زبردستی متنازع کینالوں کی منظوری لی گئی تو سندھ کی عوام سڑکوں پر ہوگی اسلئے ہم وفاقی حکومت پر واضح کرتے ہیں کہ سندھ اپنے سندھو دریا ہر کسی کو بھی ڈاکہ ڈالنے نہیں دے گی ۔نثار کھوڑو نے کہا کہ پانی تنازعات کے حل کے لئے آئینی فورم سی سی آئی ہے مگر ابھی تک سی سی آئی کا نہ کوئی اجلاس بلایا گیا ہے نہ کسی آئینی فورم سے کینال منصوبے کی منظوری ہوئی ہے اس لئے وفاقی حکومت آئین کے آرٹیکل (3) 154 کے تحت سی سی آئی کا اجلاس بلائے اور متنازعہ کینال منصوبے کے خلاف سندھ کا آئینی موقف سنا جائے جس کی روشنی میں کینال منصوبے سے دستبرداری کا اعلان کرکے سندھ کی عوام میں بے چینی کو دور کیا جائے۔