ادارہ فراہمی ونکاسی آب حیدرآباد ، 2 مالیاتی عہدے پرتعینات افسر نے کروڑوں روپے کی کرپشن چھپالی
شیئر کریں
(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) ادارہ فراہمی ونکاسی آب اور ادارہ ترقیات حیدرآباد کے مالیاتی عہدے پرتعینات افسر نے کروڑوں روپے کی کرپشن چھپا رکھی ہے ، جن پر الزام ہے کہ انہوں نے جعلسازی سے سرکاری خزانے کو نقصان پہنچایا ، جسے چھپانے کی خاطر وہ ڈپٹی کمشنر حیدرآباد کو مطلوب مالیاتی معلومات دینے میں رکاوٹ بن رہے ہیں ، محسن جعفری واسا میں ڈائریکٹر فنانس اور ادارہ ترقیات حیدرآباد میں بطور چیف فنانشل افسربرسوں سے تعینات ہیں ، یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ انہوں نے ٹھیکیداروں سے گٹھ جوڑ کررکھا ہے ۔ اس ضمن میں ذمہ دار ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈپٹی کمشنر حیدرآباد طارق قریشی نے ایم ڈی واسا اور ڈائریکٹر فنانس واسا سے واجبات کی وصولی، بینک اکائونٹس سمیت دیگر تفصیلات طلب کی تھیں تاہم ایک ہفتہ گزرنے کے باوجود ڈائریکٹر فنانس محسن جعفری ریکارڈ دینے سے گریز کررہے ہیں ، ذرائع کے مطابق واسا کے ماہانہ آمدنی 8 کروڑ کے لگ بھگ ہے اور تمام وصولی کو جعلی بل بنا کر ٹھیکیداروں سے سازباز کرکے ہڑپ کرلیا جاتا ہے ، کروڑوں روپے کی آمدنی اور لاکھوں روپے مرمت و دیگر مد میں دکھانے کے باوجود واسا کے تمام پمپنگ اسٹیشنوں کی حالت انتہائی خراب ہے ، جس کے باعث شہر میں سیوریج اور پانی کے مسائل میں اضافہ ہوگیا ہے، حیرت انگیز طور ایک طرف واسا کی آمدنی ماہانہ کروڑوں روپے میں ہے لیکن واسا کے سینکڑوں ملازمین گزشتہ پانچ ماہ سے تنخواہوں سے محروم ہیں ۔