سندھ اسمال انڈسٹریز کارپوریشن شدید مالی بحران کا شکار
شیئر کریں
محکمہ صنعت کے ماتحت سندھ اسمال انڈسٹریز کارپوریشن شدید مالی بحران کا شکار، انتظامیہ کراچی ، حیدرآباد سمیت دیگر ریجنزمیں الاٹیز سے 46 کروڑ روپے وصول کرنے میں ناکام ہوگئی۔جرأت کو موصول دستاویز کے مطابق سندھ میں چھوٹی صنعتوں کے فروغ کیلئے اہم ادارا غیر فعال اور غیر موثر ہو گیا ہے،سندھ کے چار وں زونز میں قائم صنعتی پارکس کے مالکان کی طرف مارک اپ، لائسنس فیس، نان یوٹلائیزیشن فیس اور پلاٹس پر جرمانہ کی مد میں بھاری رقم الاٹیز سے وصول نہیں کی گئی، سال 2019-20 کے دوران سندھ اسمال انڈسٹریز کارپوریشن کے الاٹیز پر 46 کروڑ 80لاکھ روپے بقایا ہیں ، جس میں مالی سال 2020-21 کے 17 کروڑ 30 لاکھ روپے بھی شامل ہیں،کراچی ریجن میں الاٹیز سے 19 کروڑ 46لاکھ روپے وصول نہیں کئے گئے، حیدرآباد ریجن میں الاٹیز نے 8 کروڑ 90 لاکھ روپے سندھ اسمال انڈسٹریز کارپوریشن کو ادا نہیں کئے، سکھر ریجن میںایس ایس آئی سی کی انتظامیہ الاٹیز سے 12 کروڑ 21 لاکھ روپے وصول کرنے میں ناکام ہوگئی ہے، پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے حلقے لاڑکانہ میں بھی صنعتوں کی حالت ابتر ہے اور الاٹیز نے6 کروڑ 30 لاکھ روپے محکمہ صنعت کے ماتحت ادارے سندھ سمال انڈسٹریز کارپوریشن کو ادا نہیں کئے۔ صنعتی ماہرین کا کہنا ہے کہ کراچی، حیدرآباد، سکھر اور لاڑکانہ ریجن میں صنعتکاروں کی جانب سے کروڑوں روپے ادا نہ کرنا سندھ سمال انڈسٹریز کارپوریشن کی انتظامیہ کی خراب کارکردگی کو ظاہر کرتا ہے، انتظامیہ کی جانب سے رقم کی وصولی میں ناکامی سے کارپوریشن کو مالی بحران کا سامنا ہے اور سرکاری رقم وصول نہ ہونے کا خدشہ ہے،وصولی میں تاخیر کرکے من پسند صنعتکاروں کو فائدہ پہنچایا جارہا ہے۔ انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ الاٹیز سے 22 کروڑ روپے وصول کئے گئے ہیں، جبکہ 24 کروڑ 30 لاکھ روپے وصول کئے جائیں گے۔