میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
بھارت چار ایونٹس کا میزبان، پاکستان کے بائیکاٹ پر تمام بورڈزکو بھاری نقصان کاخدشہ

بھارت چار ایونٹس کا میزبان، پاکستان کے بائیکاٹ پر تمام بورڈزکو بھاری نقصان کاخدشہ

ویب ڈیسک
بدھ, ۱۳ نومبر ۲۰۲۴

شیئر کریں

آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے معاملے پر پاکستان اور بھارت کے درمیان تنازع شدت اختیار کرنے کی صورت میں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل اور اس کی فنڈنگ پر انحصار کرنے والے بورڈز کو شدید نقصان ہوگا۔ذرائع کے مطابق بھارت کے مسلسل سخت رویے کے خلاف پاکستان کی پالیسی موجودہ آئی سی سی سائیکل کے مالی معاملات پر گہرا اثر ڈال سکتی ہے ۔ بھارت کی جانب سے مسلسل پاکستان آکر کھیلنے سے انکار کے بعد پاکستانی حکومت نے بھی معاملات درست نہ ہونے تک کسی بھی ایونٹ کے لیے ٹیم بھارت بھیجنے اور کسی اور مقام پر بھی بھارت سے میچ نہ کھیلنے کا فیصلہ کیا ہے ۔حکومت پاکستان کے فیصلے کے بعد آئی سی سی میں بھی ہلچل ہے کیوں کہ انہیں اندازہ ہے کہ پاکستانی فیصلہ کس طرح انٹرنیشنل کرکٹ کو متاثر کرسکتا ہے ۔ بھارت کو 2024سے 2031کے دوران 4 آئی سی سی ایونٹس کی میزبانی کرنی ہے ، جن میں 2025 چیمپئنز ٹرافی، 2026 ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ، 2029ون ڈے ورلڈکپ اور 2031ورلڈکپ شامل ہیں۔ پاکستان کی جانب سے ان ایونٹس سے دستبردار ہونے کا براہ راست اثر آئی سی سی کے براڈکاسٹ ریونیو پر پڑ سکتا ہے جو کہ آئی سی سی کے تمام رکن بورڈز کی آمدن میں تقسیم ہوتا ہے ۔آئی سی سی نے 2023 سے 2027 تک کے براڈکاسٹ حقوق 3.2 بلین ڈالرز میں فروخت کیے ہیں اور پاکستان کے میچز کے بغیر یہ حقوق اپنی قیمت کھوسکتے ہیں۔ یہ کمی آئی سی سی کے مجموعی ریونیو پر اثر ڈالیگی، جس سے تمام بورڈز کو نقصان پہنچے گا۔انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے ذرائع کا کہنا ہے کہ کرکٹ کے لیے پاکستان اور بھارت کا آپس میں مقابلہ بہت ضروری ہے ۔ انٹرنیشنل کرکٹ میں پاکستان اور بھارت کے درمیان میچ کی اہمیت کا اندزہ اس امر سے لگایا جاسکتا ہے کہ آئی سی سی اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ اس کے ہر ایونٹ میں کم از کم ایک بار پاکستان اور بھارت کا مقابلہ ضرور ہو۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں