محکمہ ڈاک کی انتظامیہ کرپٹ افسر پر پھر مہربان ہو گئی
شیئر کریں
(رپورٹ: شعیب مختار) محکمہ ڈاک کی انتظامیہ کرپٹ افسر بھوٹیو میگھوار پر ایک بار پھر مہربان ہو گئی پوسٹ ماسٹر جنرل میٹروپولیٹن سرکل کراچی کے اضافی چارج سے نواز دیا گیا، ڈائریکٹر جنرل آفس اسلام آباد کی منظور نظر افسران پر خصوصی نوازشات جاری ۔تفصیلات کے مطابق مورخہ 10 نومبر 2021 کو ڈائریکٹوریٹ جنرل آفس اسلام آباد سے جاری ہونے والے ایک عدد متنازع مراسلہ نمبر S.2-2/2000-VIII (P-I) کے ذریعے متعدد آرڈر جاری کیے گئے ہیں جس کے تحت افسران کے منظور نظر گریڈ 19 کے کرپٹ افسر بھوٹیو میگھوار کو ڈپٹی پوسٹ ماسٹر جنرل (آپریشن) کراچی میٹروپولیٹن سرکل کے ساتھ اضافی پوسٹ ماسٹر جنرل، میٹروپولیٹن سرکل کراچی گریڈ 20 کے چارج سے بھی نواز دیا گیا ہے۔ اس ضمن میں متعدد سینئرز افسران میں محکمے کی جانب سے نظر انداز کیے جانے پر شدید تشویش پائی جاتی ہے۔تین ماہ قبل بھی بھوٹیو میگھوار کے پاس گریڈ 20 کے پوسٹ ماسٹر جنرل کا اضافی چارج تھا جسے ایک مرتبہ پھر حاصل کرنے میں وہ کامیابی سے ہمکنار رہے ہیں، اضافی چارج کے دورانیے میں مذکورہ افسر کی کرپٹ افسران کو مکمل سر پرستی حاصل تھی، اس دوران ایکسپریس پوسٹ کراچی کے 24 گھنٹے سروس فراہم کرنے والے خصوصی کاؤنٹر کی مجرمانہ بندش، ایکسپریس پوسٹ کے متعدد شعبہ جات کی مستقل تالا بندی، کرپشن، اقراباء پروری، صدر جنرل پوسٹ آفس، بفرزون پوسٹ آفس میں کرپشن و سرکاری رقومات میں خردبرد کے متعدد کیسز بھی سامنے آئے تھے جس کے بعد بھی محکمے کی انتظامیہ غفلت کی نیند سے بیدار نہیں ہو سکی ہے۔دوسری جانب اسی آرڈر کے تحت کراچی سے پنجاب سرکل تبادلہ کیے جانے والے مصطفی کمال جنہوں نے بطور پوسٹ ماسٹر جنرل میٹروپولیٹن سرکل کراچی میں کرپشن، بدانتظامی کا سخت نوٹس لیتے ہوئے قابل ستائش اقدامات کئے تھے اچانک ان کا تبادلہ اور نااہل و سفارشی افسر بھوٹیو میگھوار کو دہرا اضافی چارج ملنا نہ صرف کراچی سے ناانصافی ظلم اور اعلیٰ حکام کی اہلیت پر سوالیہ نشان ہے، بلکہ یہ اس امر کی بھی نشاندہی کرتا ہے کہ وزیر مواصلات جناب مراد سعید کی پاکستان پوسٹ آفس پر گرفت انتہائی کمزور ہے اور محکمہ ڈاک حالیہ دنوں مکمل طور پر نااہل و کرپٹ افسران کے شکنجے میں ہے۔