میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
واٹر اینڈ سیوریج بورڈ میں وزیراعلیٰ سندھ کا حکمنامہ چیلنج ،نئے بورڈکی منظوری غیر قانونی قرار

واٹر اینڈ سیوریج بورڈ میں وزیراعلیٰ سندھ کا حکمنامہ چیلنج ،نئے بورڈکی منظوری غیر قانونی قرار

ویب ڈیسک
جمعه, ۱۳ نومبر ۲۰۲۰

شیئر کریں

(رپورٹ :اسلم شاہ)کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے پہلے اجلاس میںہی بورڈکے منظوری او رحکمنامہ کو چیلنج کرتے ہوئے غیر قانونی قرار دیدیا گیا،نئے نوٹیفکیشن جاری ہونے تک بورڈ غیر موثر کردیا گیا ہے ،بورڈ کی منظوری اور حکمنامہ جاری کرنے کا وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو اختیار نہیں، بورڈکو صوبے چیف ایگز یکٹوکے بجائے صوبائی کابینہ کی منظوری سے مشروط ہے، لہذا کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کی تشکیل نو کی سمری صوبائی کابینہ میںپیش کی جائے گا۔بروز پیر 9نومبر کو ہونے والے بورڈ کے پہلے تعارفی اجلاس میں رکن بیرسٹر عبدالستار پیر زادہ ایڈووکیٹ نے بورڈ کی منظوری اور حکمنامہ پر قانونی اعتراضات اٹھائے اور ان کا کہنا تھا کہ بورڈ سندھ کی اعلیٰ سطحی افسران پر مشتمل ہے، جس میں قانونی سازی کے ساتھ ساتھ دیگر قانون میں ردوبدل کرنے کا اختیار دیا ہے جس کو چیف ایگز یکٹو و صوبائی وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے بجائے صوبائی کابینہ اس کی منظوری دی جائے۔ بورڈ کے ارکان نے قانونی ابہام او ر سقم آنے پربورڈ کے رکن صوبائی سیکریٹری بلدیات نجم احمد شا کو ہدایت کی ہے کہ وہ صوبائی کابینہ کی منظوری کیلئے سمری کی سفارشات تیارکریں۔ بورڈ کے بعض ارکان کا کہنا تھا کہ بورڈ کی قانونی پوزیشن کے بارے میں قانونی ماہرین ہی بتا سکتے ہیں، لیکن بورڈ میں پیش کئے گئے نقات کو تمام ارکان نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ قانونی سقم کو آئندہ چند روز میں دور کرلیں گے۔ بورڈ کے حکمانہ میں بعض دیگر قانونی سقم کو بھی دور کیا جائے گا،وائس چیئر مین اور کسی مشیر کی تقرری بھی غیر قانونی کردی گئی۔ واضح رہے کہ سندھ حکومت نے کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کا نیا بورڈ تشکیل دیدیا تھا، بورڈ کے چیئرمین و صوبائی وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ ہیں، دیگر ارکان میں ایڈمنسٹریٹرKMC، سندھ کے فنانس ، پلاننگ، بلدیات کے سیکریٹریز اور مینجنگ ڈائریکٹر KWSBکا نامز دکیا تھا۔اس ضمن میں محکمہ بلدیات سندھ کا حکمنامہ SO.VII/LG/7(9)/KWSB/1996،کا جاری کیا ہے، نیا بورڈ 15ارکان پر مشتمل ہے بورڈز دوحصوںمیں ہوگا، اے گروپ میں سات ارکان اور بی گروپ میں آٹھ ارکان پر مشتمل ہوگا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں