آزادی مارچ، فضل الرحمان کا آج سے پلان بی شروع کرنے کا اعلان
شیئر کریں
جے یو آئی( ف )کے سربراہ فضل الرحمان نے آج بدھ سے پلان بی شروع کرنے کا اعلان کردیا، منگل کی شب آزادی مارچ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ایچ 9 گراونڈ پر موجود اجتماع آزادی مارچ کا پلان اے ہے اور اس پلان پر عمل پیرا رہتے ہوئے ہم پلان بی کی طرف جائیں گے ، پلان بی کی تفصیلات صوبائی امرا آپ کو دے دیں گے لیکن جب تک اس کا باضابطہ اعلان نہ ہو آپ نے یہاں سے ہلنا نہیں ہے ۔جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ نے کہا کہ پلان اے باقی رہے گا، اس کے ہوتے ہوئے پلان بی کی طرف جائیں گے ، جب تک کہا نہ جائے آپ یہاں سے پلان بی کی طرف نہیں جائیں گے ، جب کہا جائے کہ پلان بی کی طرف بڑھیں تو آپ کے قافلے وہاں چل پڑیں گے اور اس کی تفصیل صوبائی جماعتیں دیں گی۔فضل الرحمان نے کہا کہ آج بدھ سے ہم پلان بی شروع کریں گے ، ہمیں ابھی گھروں میں نہیں جانا، میں ان کارکنوں کو ہدایات دے رہا ہوں جو گھروں میں ہیں وہ پلان بی کی طرف نکل آئیں، اب اس تحریک کو اتنی طاقت دی جائے گی کہ جس کے بعد اس حکومت کا سنبھلنا ممکن نہیں ہوگا۔فضل الرحمان نے کہا کہ جب قافلے پلان بی کی طرف بڑھیں گے تو میں بھی شرکا کے شانہ بشانہ ہوں گا، شرکا یاد رکھیں کہ ہمیں قانون کو ہاتھ میں نہیں لینا، تشدد سے دور رہنا ہے ۔۔ ہم سیاسی لوگ ہیں ہمیں جھپٹنا بھی آتا ہے اور پلٹ کر حملہ کرنا بھی۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اسلام آباد میں 10 روزہ قیام کے دوران ہم نے اپنی جنگ جیت لی ہے اور آزادی مارچ سے بہت سے مقاصد حاصل ہوئے ہیں میں ہوائی باتیں نہیں کر رہا۔ ہم نے مشاورت کے ساتھ آگے بڑھنے کا فیصلہ کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ کوئی بھی پاکستانی ان انتخابات کو شفاف کہنے کو تیار نہیں جبکہ کارکنان کا بیانیہ غالب آچکا ہے اور ہمارے بیانیے کو پوری قوم کی تائید حاصل ہوئی ہے ۔ آزادی مارچ نے جمہوریت اور آئین کو تحفظ دیا ہے اور اب ناجائز حکمران اور ان کے کارندوں کے ہاتھ پاں پھولے ہوئے ہیں۔سربراہ جے یو آئی ف نے کہا کہ ہمارے احتجاج سے اساتذہ، وکلا اور کاروباری طبقے نے امیدیں وابستہ کی ہوئی ہیں جبکہ ہماری تحریک نے تاجروں کو کامیابی دی ہے اور میں تاجروں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔انہوں نے مارچ کے شرکا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کا ہاتھ ناجائز حکمرانوں کے گریبان سے بس 4 انگلی پیچھے ہے ۔ ہم نے پلان اے مکمل کر لیا ہے اور اب پلان بی پر عملدرآمد کا وقت آ گیا ہے ۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مہنگائی نے غریب آدمی کی زندگی اجیرن کر دی ہے ۔ مشیر خزانہ کہتے ہیں ٹماٹر 17 روپے کلو ہے لیکن معلوم نہیں یہ کس دنیا میں رہتے ہیں کیونکہ غریب آدمی 300 روپے فی کلو ٹماٹر خریدنے پر مجبور ہے ، مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ 2018 کے انتخابات میں ہونے والی دھاندلی بڑی منظم ہوئی اور کوئی چاہے نہ چاہے اسے تسلیم کرنا پڑے گا، لیکن ہمارے کارکنان کی جرات نے ان کے اس گھمنڈ کو توڑ دیا اور ہمارا بیانیہ اور دعوی ایسا غالب ہوا ہے کہ کوئی مائی کا لعل انتخابات کو صاف الیکشن ماننے کو تیار نہیں، ہمارے بیانیے کو پوری قوم کی تائید حاصل ہوگئی اور ان کے بیانیے کو شکست ملی ہے ۔مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہمیں سیاسی میدان میں فتح حاصل ہوچکی ہے ، کارکنان کی جرات نے حکومت کا دبدبہ اور رٹ ختم کردیا ہے ، دس روزہ قیام میں ہم نے جنگ جیت لی ہے ، وثوق سے کہتا ہوں کارکن اپنے مقصد کے حصول کے قریب پہنچ گئے بس اس گرتی ہوئی دیوار کو ایک دھکا اور دو رہ گیا ہے ، حکمران انتظار کر رہے ہیں کب انہیں گریبانوں سے پکڑ کر ایوانوں سے باہرنکالا جائے ۔انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں اپنی کامیابیوں کا دائرہ کار اور بڑھاناہے ، ہم نے باہمی مشاورت سے آگے بڑھنے کے کچھ فیصلے کیے ہیں، ہمارا یہاں رہنا پلان اے ہے اس کے رہتے ہوئے پلان بی پر آگے بڑھیں گے اور پلان بی پر آج بدھ سے عمل درآمد ہوگا، بہت جلد بتاں گا چور کوئی اور نہیں یہی حکمران ٹولہ ہے ،واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے مطالبات کی عدم منظوری کی صورت میں جے یو آئی نے پلان بی کا بھی اعلان کررکھا ہے ،اس حوالے سے مولانا فضل الرحمان کی زیرصدارت اجلاس ہوا جس میں جمعیت علمائے اسلام کے چاروں صوبائی امرا نے پلان بی پر اپنی تیاری پربریفنگ دی۔ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے چاروں امرا کی پلان بی پرتیاری پر اطمینان کا اظہارکیا اور اجلاس میں پلان بی کو حتمی شکل دیدی گئی۔پلان بی کے مطابق سندھ، بلوچستان، خیبرپختونخوا اور پنجاب میں اہم شاہراہیں بند کرنیکی منصوبہ بندی کی گئی ہیجب کہ راولپنڈی اور اسلام آباد میں بھی اہم مقامات پر لاک ڈاون کا منصوبہ پلان بی میں شامل ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ فیصلوں کا اعلان مولانا فضل الرحمان جلسہ گاہ میں کریں گے ، اس سلسلے میں انہوں نے رہبر کمیٹی کو فوری طور پر جلسہ گاہ بلا لیا ہے جہاں وہ پلان بی کے حوالے سے اپنے فیصلوں کی رہبر کمیٹی سے بھی منظوری لیں گے ۔