میٹرک بورڈ،فیل امیدواروں کو اے ون گریڈ دینے کا بھانڈا پھوٹ گیا
شیئر کریں
میٹرک بورڈ میں ہزاروں جعلی نمبرز رجسٹرڈ کرکے ایڈمٹ کارڈ جاری کرنے اور فیل امیدواروں کو اے ون گریڈ دینے کا بھانڈا پھوٹ گیا سرغنہ ڈپٹی کنٹرولر نکلا جو خود کمپیوٹر سیکشن کا ہیڈ ہے جس نے سابق آئی ٹی انچارج افتخارابڑو اور اپنے بیٹے بلال حبیب سوھاگ کے ذریعے خفیہ طریقے سے مشن مکمل کیا جرم چھپانے کیلئے عمران طارق کو ایک منظم سازش کے ذریعے کنٹرولر کے عہدے سے ہٹوادیا تفصیلات کے مطابق ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی میں قائم مقام ناظم امتحانات محمدعمران طارق کو عہدے سے ہٹانے کی سازش بے نقاب ہوگئی سازش کا سرغنہ ڈپٹی کنٹرولر حبیب اللہ سوھاگ بھی بے نقاب ہوگیا حبیب اللہ سوھاگ پر چیئرمین بورڈ کی مہربانیاں بھی کھل کر سامنے آگئیں نے حبیب اللہ سوھاگ جس کو چیئرمین نے کمپیوٹر سیکشن کا ہیڈ بھی بنا رکھا ہے حبیب اللہ نے ہی اپنے ایک قریبی ساتھی افتخارابڑو کو ایک منظم سازش کے تحت بورڈ میں کنٹریکٹ پر انتہائی حساس آئی ٹی کے شعبے میں انچارج رکھوایا یہ بھی بورڈ کی تاریخ میں انوکھا واقعہ ہے کہ کنٹریکٹ ملازم نو وارد کو آئی ٹی کا انچارج بنادیا دیا گیا جسکی رہائش کی سھولت کیلئے بورڈ کے ایک ملازم راشد راٹھور کے نام پر انٹربورڈ کالونی میں فلیٹ بھی دیدیا گیا حبیب اللہ سھاگ نے پہلے اپنے ایک بیٹے امان حبیب سوھاگ کو کمپیوٹر سیکریٹ سیکشن میں اپائنٹ کروایا پھر اس کو مبینہ طور پر80 لاکھ خرچ کرکے کینیڈا بھجوادیا اس کے بعد اپنے دوسرے بیٹے بلال حبیب سوھاگ کو اس کی جگہ سیکریٹ سیکشن میں بھرتی کروادیا حبیب اللہ سوھاگ نے کروڑوں روپے سے اپنے بیٹے کے نام پر ایک بہت وسیع وعریض فارم ہاوس بھی خرید رکھا ہے جہاں وہ اعلی سرکاری افسران اور صحافی حضرات کی ضیافت کا اہتمام کرتا ہے حبیب اللہ سوھاگ نے بورڈ میں بڑے پیمانے پر کرپشن کرنے کا وسیع نیٹ ورک قائم کررکھا ہے جس میں اسکا بھائی شیر علی, نعمان ,مشرف, چیما ,ضیاء ,فیاض وغیرہ بڑے پیمانے پر کام پکڑکر لاتے ھیں جوکہ حبیب اللہ سوھاگ کمپیوٹر سیکریٹ سیکشن میں موجود اپنے بیٹے اور دست راست افتخار ابڑو کے ذریعے فیل امیدواروں کو گریڈ Aون میں پاس کروادیتا ان تمام معاملات سے کنٹرولر عمران طارق کو بے خبر رکھاجاتا لیکن بعض میڈیا پر ہزاروں امیدواروں کو جعلی طریقے سے ایڈمٹ کارڈ جاری کیئے جانے کی خبر پر جب کنٹرولر عمران طارق نے ان رول نمبرز کی جانچ پڑتال شروع کی تو حبیب اللہ سوھاگ نے اپنے چند صحافی دوستوں کے ذریعے عمران طارق کے خلاف جعلی خبریں چلوائیں جس پر سازش میں شریک چیئرمین شرف علی شاہ نے بنا کسی تحقیقات کے عمران طارق کو عہدے سے ہٹادیا تاکہ راز افشاں نہ ہو اور فوری طور پر چارج خالد احسان کو دے کر عمران طارق سے چارج لیئے بغیر خالد احسان کو چارج دے کر کنٹرولر کی کرسی پر بٹھا دیا چیئرمین شرف علی شاہ کی حبیب اللہ سوھاگ سے قربت اور عمران طارق سے بغض رکھنے کا اندازہ اس بات سے بھی لگاجاسکتا ہے کہ جب بورڈ و جامعات کنٹرولنگ اتھارٹی کی جانب سے حبیب اللہ سوھاگ کو برطرف کرنے اور عمران طارق کو کنٹرولر بنائے جانے کے نوٹیفیکیشن کے اجراء کے باوجود چار روز تک چیئرمین نے عمران طارق کو چارج نہیں دلوایا جبکہ حبیب اللہ سھاگ سیاہ سفید کارنامے انجام دیتا رہا چیئرمین بورڈ کی حبیب اللہ سھاگ پر نوازشات کی برسات کا ثبوت حبیب اللہ سھاگ کو بورڈ کی دوگاڑیاں بمعہ پیٹرول ٹویوٹا کرولا AXX 083 اور سوزوکی ہائی روف نمبر cy-4509 استعمال کیلئے دیئے جانا ھے جبکہ ڈپٹی کنٹرولر کو سرکاری گاڑی دینا بورڈ کے قوانین کے خلاف ہے۔