میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ادارہ ترقیات کراچی میں پٹہ سسٹم مافیا کا جادو سر چڑھ کر بولنے لگا

ادارہ ترقیات کراچی میں پٹہ سسٹم مافیا کا جادو سر چڑھ کر بولنے لگا

ویب ڈیسک
جمعه, ۱۳ اکتوبر ۲۰۲۳

شیئر کریں

(رپورٹ: جوہر مجید شاہ) ادارہ ترقیات کراچی میں پٹہ سسٹم مافیا کا جادو سر چڑھ کر بولنے لگا نو وارد ڈی جی کو لاعلم رکھ کر پارکس ‘ پلے گراونڈ ‘ ایمنٹی و ہاؤسنگ لینڈ سب پٹہ مافیا کے بے رحم نشانے پر گلستان جوہر کے نام چین ایکسین اورنگزیب کی زیر سرپرستی ‘ ایس ٹی 11 بلاک ون کے ڈی اے کے پارک پر قبضہ کروڑوں کی سرکاری اراضی سرکاری کارندوں نے ٹھکانے لگا دی مزکورہ اراضی نقشے میں پارک کا حصہ ہئے پارک اراضی پر دیوار لگانے سمیت دیگر تمام غیرقانونی امور کی نگرانی رات گئے تین بجے تک علاقہ ایکسین اورنگزیب نے انجام دی ذرائع سپریم کورٹ محکمہ جاتی بائی لاز قانون سے ماورا افسر مافیا نے روند ڈالے ادارہ ترقیات کراچی کنگال افسران مالا مال سسٹم مافیا نے آخری کیل ٹھوکنے کیلئے کمر کس لی قبل از ریٹائرمنٹ خاندان بھر کے خزانے بھرنے کا مشن تیز ایکسین گلستان جوہر نے بطور چیف ایکزیکٹیو تمام امور سنبھال لئے واضح اور یاد رہے کہ ادارہ ترقیات کراچی جو کہ مالی طور پر زبوں حالی کا شکار ہے ملازمین کی تنخواہیں سندھ حکومت کی جانب سے دی جانے والی گرانٹ کے زریعے پوری کی جاتی ہئے جبکہ دی جانے والی گرانٹ بھی اونٹ کی منہ میں زیرہ کے مترادف ہے ادھر ادارہ ترقیات کراچی میں کام کرنے والی افسر شاہی و مافیا میں درجنوں ایسے ہیں کہ جنکا پرتعیش طرز رہائش اور شاہانہ ٹھاٹ باٹ بینک بیلنس غیرملکی اکاؤنٹ گاڑی بنگلہ و دیگر آسائشوں سے متعلق اگر بنا کسی دباؤ کے غیر جانبدار طریقے سے تحقیقات کی جائیں تو نہ صرف شہریوں کے ہوش اڑ جائیں گے بلکہ ایسے ہوشربا انکشافات متوقع ہیں کی جن کی توقع بھی نہیں کی جاسکتی ادھر ذرائع نے بتایا کہ اگر کچھ افسران کی سروس پروفائل بک ادارے میں آمد و دیگر قانونی دستاویزات کی صحیح طور پر جانچ پڑتال و تحقیقات کی جائیں تو تمام تر حقائق منظر عام پر لائے جا سکتے ہیں مگر دوسری طرف حیرت انگیز طور پر نگرانوں کے آنے اور صوبے کی باگ ڈور سنبھالتے ہی سندھ بھر میں افسر شاہی کی اندھا دھند اکھاڑ پچھاڑ کے باوجود پس پردہ موجود کھلاڑیوں یعنی سابق بااثر و طاقتور وزراء تاحال سندھ بھر میں رائج غیر قانونی پٹہ سسٹم کو سنبھالے ہوئے ہیں جبکہ لین دین کے معاملات میں کہیں کوئی کمی یا ٹھہراؤ دیکھنے میں نہیں آیا الٹا فائلوں کے ریٹ کئی گنا بڑھا دیے گئے ان امور و معاملات پر گرفت رکھنے والے منظر اور پیش منظر میں موجود شرفا کی بھی نقاب کشائی ہوگی جو کہ آئندہ اشاعت میں شائع کئے جائیںگے مختلف سیاسی سماجی مذہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ نگراں وزیر اعلیٰ سندھ گورنر سندھ وزیر بلدیات سندھ ڈی جی کے ڈی اے سمیت تمام وفاقی و صوبائی تحقیقاتی اداروں سے اپنے فرائض منصبی اور اٹھائے گئے حلف کے عین مطابق سخت ترین قانونی و محکمہ جاتی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں