ملیر جیل میں رشوت نہ دینے پرقیدیوں پر سخت تشدد
شیئر کریں
(رپورٹ:حافظ محمد قیصر)ڈسٹرکٹ ملیر جیل میں رشوت نہ دینے کی وجہ سے قیدیوں پر سخت تشدد کا انکشاف،21سالہ نوجوان قیدی عزیزاللہ تشدد کی وجہ سے اپنی جان کی بازی ہار گیا، جیلر وحید ڈپٹی جیلر ذوالفقار عرف زلفی اور سرکل بیٹر امان کے خلاف اندراج مقدمہ کی درخواست دائر۔ تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ ملیر جیل رشوت نہ دینے پر قیدیوں کو سخت تشدد کا نشانہ بنانے کا انکشاف ہوا ہے۔ اکیس سالہ نوجوان قیدی تشدد برداشت نہ کر سکنے کی وجہ سے اپنی جان کی بازی ہار گیا۔ ہلاک ہونے والے نوجوان قیدی کی والدہ نے بتایا کہ مورخہ 21 ستمبر سال 2023کو عزیز اللہ ملیر کورٹ میں تاریخ پر آیا تھا جہاں کورٹ پولیس نے ہمیں ملاقات نہیں کرنے دی تو ہم نے شور شرابہ کیا جس پرکورٹ پولیس غصہ ہو گئی اور اس کے بعد میرابیٹا بوقت 1بجے تک ملاقات میں میرے ساتھ تھا اور اسی دوران اس نے مجھے بتایا کہ سرکل بیٹر امان مجھ سے ایک لاکھ روپے بھتہ مانگ رہا ہے اور دھمکی دی کہ اگر پیسے نہیں دیے تومار مار کر بند وارڈ کر دیں گے جبکہ اس سے پہلے بھی ہم امان کو دس سے پندرہ ہزار روپے بھتہ دیتے رہے ہیں بعد ازاں اسی روز شام کو مجھے ملیر جیل سے فون آیا کہ آپکے بیٹے کی طبیعت خراب ہے جناح ہسپتال پہنچو جس پر میں اور میرے شوہر دونوں ہسپتال پہنچے جہاں میرابیٹا مردہ حالت میں پڑا تھا ڈاکٹر نے میرے بیٹے کا چیک اپ کیا اور رپورٹس پولیس کے حوالے کی لیکن ہمیں صرف ایک ایمر جنسی ڈیٹا اینڈ پیشنٹ انفارمیشن فارم دیا جس میں واضح لکھا ہوا ہے کہ "Brought Dead ” جس کا واضح مطلب ہے کہ میرابیٹا مردہ حالت میں اسپتال لایا گیا تھااس کے بعد انسپکٹر محمد توفیق، تھانہ صدر کراچی ساؤتھ نے اپنے ہاتھ سے سپردگی نامہ نعش تحریر کیا اور خود سے وجہ مرگ "سانس بند ہونے کی لکھی اور مجھ سے زبر دستی اس پر دستخط لیے اور میرے جوان بیٹے کی لاش میرے حوالے کی اس کے بعد ہم عزیز اللہ کو برائے تدفین گھر لے آئے اور دوران غسل غلام مائد خان، عجب خان، علی، عمر زادہ ودیگر نے میرے بیٹے کے جسم کے مختلف حصوں پر تشدد کے نشانات دیکھے جس سے واضح ہوتا ہے کہ میرے بیٹے کو جیل میں تشدد کر کے قتل کیا گیا تھا اور کہانی چھپانے کیلئے اسے جناح ہسپتال لایا گیا اور وہاں سے جاری کردہ کاغذات بھی ہمارے حوالے نہیں کئے گئے اور ڈرایا گیا کہ اگر کوئی کارروائی کی تو میرے شوہر اور دیگر رشتہ داروں کو بھی اسی طرح قتل کر دیا جائیگا واضح رہے کہ ڈسٹرکٹ ملیر جیل میں رشوت خوروں اور بھتہ مافیا کا راج ہے اور معزز عدالت سے جوڈیشل ریمانڈ پر ملیر جیل منتقل ہونے والے قیدیوں کے عزیز واقارب سے زبردستی بھتہ وصول کیا جاتا ہے اور نہ دینے کی صورت میں قیدیوں کو تشدد کرکے موت کے گھاٹ اتار دیا جاتا ہے ۔ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ملیر کو معاملے کا نوٹس لینا چاہیے اور قیدیوں کی زندگی سے کھیلنے والے کرپٹ عناصر کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے ۔