میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
کراچی ، این اے 237اور این اے 239 پر اتوار کوسخت مقابلے کی توقع

کراچی ، این اے 237اور این اے 239 پر اتوار کوسخت مقابلے کی توقع

ویب ڈیسک
جمعرات, ۱۳ اکتوبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

ضمنی الیکشن میں کراچی کے دونوں حلقوں این اے 237اور این اے 239 پر اتوار کوسخت مقابلے کی توقع کی جارہی ہے، الیکشن کمیشن نے تیاریاں مکمل کرلی ہیں انتخابی مہم 14اکتوبر کی رات بارہ بجے ختم ہوجائے گی ،پولنگ عملے کو پولنگ کا سامان 15اکتوبر کی شام پولیس کی نگرانی میں دے دیا جائے گا،این اے 237ملیر پر پی ٹی آئی اور پی پی پی کے درمیان جبکہ این اے 239 پر پی ٹی آئی ، ایم کیو ایم، ٹی ایل پی اور مہاجر قومی موومنٹ کید رمیان سخت مقابلہ متوقع ہے، این اے 237پر گیارہ امیدوار میدان میں ہے جن میں پی ٹی آئی کے عمران خان نیازی ، پی پی پی کے حکیم بلوچ،ٹی ایل پی کے سمیع اللہ خان پی ایس پی کے عامر شیخانی جے یو آئی کے محمد اسماعیل کے علاوہ 6آزاد امیدوار مقابلے میں ہیں اس حلقے میں ووٹرز کی تعداد2لاکھ 94ہزار699ہے، ایک سو 94 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے ہیں جن میں 748 پولنگ بوتھ، این اے 239میں 22امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہے جن میں پی ٹی آئی کے عمران خان نیازی، ایم کیو ایم پاکستان کے نئیر علی، مہاجر قومی موومنٹ کے خرم منصور، پی پی پی کے عمران حیدر عابدی، پی ایم اے کے قیصر اقبال میوہ ،جے یو آئی کے محمد رمضان، ٹی ایل پی کے محمد یاسین، پی ایس پی کے شارق جمیل جبکہ 14آزاد امیدوار میدان میں ہیں اس حلقے میں ووٹرز کی کل تعداد 5لاکھ81 ہزار888ہے، 330پولنگ اسٹیشنوں میں ایک ہزار 320پولنگ اسٹیشن بنائے گئے ہیں، پی ٹی آئی کے ارکان قومی اسمبلی کے استعفوں کی منظوری کے بعد یہاں ضمنی الیکشن ہو رہا ہے، 2018کے عام انتخاب میں این اے 237سے پی ٹی آئی کے جمیل احمد خان نے 33ہزار280ووٹ لے کر کامیابی سمیٹی تھی جبکہ دوسرے نمبر پر پی پی پی کے حکیم بلوچ نے 31ہزار907جبکہ مسلم لیگ (ن)کے زین العابدین انصاری نے14ہزار 99ووٹ لئے تھے، این اے 239سے پی ٹی آئی کے اکرم چیمہ نے 69ہزار147ووٹ حاصل کئے، دوسرے نمبر پر ایم کیو ایم کے سہل منصور خواجہ نے 68ہزار811، ٹی ایل پی کے زمان جعفری نے 30ہزار 109ووٹ لئے تھے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں