ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری وزیراعظم کااختیارہے،،وزیراطلاعات
شیئر کریں
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان کی سول اور ملٹری کے درمیان بہت آئیڈیل تعلقات ہیں ، نئے ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری کیلئے قانونی طریقہ کار اختیار کیا جائے گا،وزیر اعظم آفس کبھی بھی کوئی ایسا قدم نہیں اٹھائے گا جس سے پاکستان کی فوج یا پاکستان کے سپہ سالار کی عزت میں کمی ہو اور پاکستان کی فوج یا سپہ سالار بھی کوئی ایسا قدم نہیں اٹھائیں گے جس سے وزیر اعظم یا سول سیٹ اپ کی عزت میں کمی ہو، شوکت کے سینیٹ کا الیکشن لڑنے کے حوالے سے بات ہو چکی ہے ،آئینی اور قانونی طریقے کے مطابق اپنا کام جاری رکھیں گے،کہ وزیر اعظم موجود نہیں تھے ورنہ وہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے جنازے میں ضرور شریک ہوتے ، تمام کابینہ اراکین نے شرکت کی تھی ،بلوچستان میں ایک مسئلہ چل رہا ہے، ہماری خواہش ہے استحکام ہو اور سیاسی اور آئینی طریقہ کار کے مطابق چیزیں آگے بڑھنی چاہئیں۔منگل کو یہاں کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے انہوںنے کہاکہ وزیر اعظم نے ڈی جی آئی ایس آئی کے حوالے سے کابینہ کو اعتماد میں لیا، گزشتہ رات وزیراعظم اور آرمی چیف قمر جاوید باجوہ کے درمیان طویل ملاقات ہوئی، آرمی چیف اور وزیراعظم کے آپس میں بہت قریبی اور خوشگوار تعلقات ہیں۔ انہوںنے کہاکہ یہ پاکستان کی تاریخ کے ضمن میں بھی بہت اہم ہے کہ پاکستان کی سول اور ملٹری کے درمیان بہت آئیڈیل تعلقات ہیں، وزیر اعظم آفس کبھی بھی کوئی ایسا قدم نہیں اٹھائے گا جس سے پاکستان کی فوج یا پاکستان کے سپہ سالار کی عزت میں کمی ہو اور پاکستان کی فوج یا سپہ سالار بھی کوئی ایسا قدم نہیں اٹھائیں گے جس سے وزیر اعظم یا سول سیٹ اپ کی عزت میں کمی ہو۔فواد چوہدری نے کہا کہ دونوں کا ایک دوسرے سے قریبی رابطہ اور تعلق ہے، نئے ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری کے لیے قانونی طریقہ کار اختیار کیا جائے گا اور اس پر بھی دونوں کا اتفاق رائے ہے۔انہوں نے کہا کہ نئے ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری وزیر اعظم کی اتھارٹی ہے، تقرر ہمیشہ وسیع البنیاد مشاورت کی بنیاد پر ہوتا ہے اور ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری قانونی طور پر تمام چیزیں مکمل کرنے کے بعد ہو گی۔