ڈالر کی تنزلی ، مزید 3 روپے 39 پیسے سستا تین روزمیں 8 روپے تک گرگیا
شیئر کریں
تین روپے کی کمی سے ڈالرکی قیمت 213روپے ہوگئی،اسٹاک مارکیٹ میں بھی تیزی کارجحان جاری
بیرونی قرضوں اورامدادموصول ہونے کی اطلاعات زرمبادلہ پردبائوختم ہونے کی توقعات ڈالرکمزورہوتاجارہاہے
کراچی(اسٹاف رپورٹر)مثبت معاشی اشاریوں کے نتیجے میں گذشتہ دو ہفتوں سے ڈالر کی تنزلی کا سلسلہ جاری ہے جس سے ڈالر کے انٹربینک نرخ میں آج مزید تین روپے کی کمی آئی ہے۔تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف کی جانب سے کسی بھی وقت معاہدے پر دستخط ہونے کی اطلاعات زیر گردش ہیں جس کی وجہ سے انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر اتار چڑھا کے بعد مزید کم ہوئی ہے۔بازار بند ہونے تک انٹربینک میں ڈالر کی قیمت 3 روپے 39 پیسے کم ہو کر 215 روپے 50 پیسے پر بند ہوئی۔ اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 3 روپے کی کمی سے 213 روپے پر بند ہوئی۔جمعرات کو انٹربینک میں ڈالر 218.88 روپے پر بند ہوا تھا۔ اس طرح سے 28 جولائی کے 239.94 روپے کے مقابلے میں اب تک انٹربینک مارکیٹ میں مجموعی طور پر 24 روپے کی کمی واقع ہوئی ہے۔ اوپن مارکیٹ میں 28 جولائی کے ریٹ 244 روپے کے مقابلے میں اب تک ڈالر کی قدر میں مجموعی طور پر 31 روپے کی کمی واقع ہوچکی ہے۔اقتصادی افق پر بہتری کی خبروں, نادہندگی کے خطرات ختم ہونے اور حکومت کی جانب سے آئندہ تین ماہ تک درآمدات پر مختلف پابندیوں سے امپورٹرز ڈالر کم خرید رہے ہیں جبکہ ایکسپورٹرز اپنی ایکسپورٹ ریسیپٹس مارکیٹ میں بھنارہے ہیں۔ماہرین نے بتایاکہ رواں سال میں کرنٹ اکانٹ خسارہ ابتدائی تخمینے سے کم ہوکر 7 سے 8ارب ڈالر پر آنے اور روان نئے بیرونی قرضوں کی ضرورت ابتدائی 36سے 41ارب ڈالر کے تخمینے سے کم ہوکر 32ارب 20کروڑ ڈالر پر آنے کی پیشگوئیوں اور معاشی استحکام کے ساتھ ذرمبادلہ پر دبا دو ماہ میں ختم ہونے کی توقعات پر ڈالر کمزور اور روپیہ تگڑا ہوتا جارہا ہے۔عالمی مارکیٹ میں خام تیل اور دیگر کموڈٹیز کی گھٹتی ہوئی قیمتوں سے درآمدی بل مزید کم ہونے کی توقعات سے بھی ڈالر کے طلبگار کم ہوگئے ہیں اور مارکیٹ میں ڈالر کے خریدار انتہائی محدود ہوگئے ہیں لیکن اسکے برعکس فروخت کنندگان کی تعداد بڑھتی جارہی ہے جس سے مارکیٹ میں سپلائی بڑھ گئی ہے اور روپیہ ڈالر کے مقابلے میں یومیہ بنیادوں پر تگڑا ہوتا جارہا ہے۔